وزریر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلی خیبر پختون خوا کو ملاقات سے منع کرنا توہین عدالت ہے، عدالت کی حکم عدولی پر عدالت سے رجوع کریں گے، 26 ویں ترمیم کے بعد جعلی حکومت عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ صوبے کے ایک چیف ایگزیکٹیو کو ڈپٹی سپرنڈنٹ جیل نے بتایا کہ اپکو عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں ہے، صوبے کے وزیراعلی کی تضحیک پورے صوبے کی تضحیک ہے، انہوں نے کہا کہ جعلی وفاقی حکومت صوبائی منافرت کو فروغ دے رہی ہے، علی امین گنڈاپور فارم 45 کے وزیراعلی ہیں مریم نواز کی طرح جعلی فارم 47 کے وزیراعلی نہیں ہے، فارم 47 کی جعلی وزیر اعلی کے حکم پر کیسے فارم 45 کے حقیقی وزیراعلی کی تضحیک کی جارہی ہے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے ہدایت کی ہے
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے ہدایت کی ہے کہ سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ کے تحت صوبے میں چھوٹی صنعتوں کی ترقی و فروغ کیلئے انڈسٹریل اسٹیٹس میں سہولیات کی فراہمی کے منصوبوں پر کام میں تیزی لائی جائے جبکہ نئی مجوزہ بستیوں کے جلد از جلد قیام کیلئے بھی درکار مراحل کو طے کرنے کیلئے اپنی کوششیں تیز کی جائیں۔اس حوالے سے معاون خصوصی نے پیر کے روز محکمہ صنعت کے کمیٹی روم میں سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ کی کارکردگی کے حوالے سے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی جس میں بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر حبیب اللہ عارف،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر نعمان فیاض سمیت ڈپٹی سیکریٹری صنعت اعزاز اللہ و دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں بورڈ کی پیشہ ورانہ کارکردگی کا عمومی جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے دئیے گئیے اہداف کو حاصل کرنے کے حوالے سے معاون خصوصی کو پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں معاون خصوصی کو بتایا گیا کہ بورڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے گا جبکہ مختلف صنعتی بستیوں میں بجلی کے حوالے سے درپیش مسائل کے ازالے کیلئے پیسکو کیساتھ ایک میٹنگ بھی عنقریب منعقد کی جائے گی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ باجوڑ انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کے سلسلے میں تفصیلی ڈیزائن کی تیاری ممکنہ طور پر فروری کے آخر تک مکمل کی جائیگی جبکہ معاون خصوصی کو صوبہ بھر میں دیگر صنعتی بستیوں کے حوالے سے درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں بھی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔بورڈ حکام نے بتایا کہ نئی بستیوں کے قیام کیلئے لینڈ شیرنگ ماڈل کے ڈرافٹ کی تیاری بھی کی جارہی ہے۔اس موقع پر معاون خصوصی نے ایبٹ آباد 2 انڈسٹریل اسٹیٹ میں بجلی کی فراہمی کے کام پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ اسے 31 جنوری تک مکمل کیا جائے جس کے بعد اس کا باقاعدہ افتتاح کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ تیاری کے بعد انڈسٹریل پارک پشاور کا بھی افتتاح کیا جائے گا جو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا ایک میگا پروجیکٹ ہے اور اس کے ذریعے یہاں پر صنعتکاری کو فروغ ملے گا اور اس اہم منصوبے کے ذریعے ہزاروں افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔انھوں نے بورڈ حکام سے صوابی انڈسٹریل اسٹیٹ کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی۔معاون خصوصی نے ہدایت کی کہ بورڈ حکام صنعتکاری کے فروغ کیلئے صنعتی بستیوں میں ضروری سہولیات کی فراہمی اور صنعتکاروں کو درپیش مسائل کے ازالے کیلئے اپنی عائد ذمہ داریاں بروقت ادا کریں اور دئیے گئیے اہداف کو مقررہ وقت میں سرانجام دیا جائے۔انھوں نے کہا کہ یہاں پر صنعتکاری کو سہولت یافتہ بنانے سے ہی صوبے میں سرمایہ کاری آئے گی اور اس مقصد کے حصول کیلئے صوبائی حکومت کا یہ پختہ عزم ہے کہ ہمارے صوبے میں صنعتیں اور کاروبار پروان چڑھے جو ہماری معاشی ترقی کا اصل زینہ ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک کی زیر صدارت صوبائی کمیٹی برائے خوراک کا اجلاس
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے خوراک ظاہر شاہ طورو کی زیر صدارت صوبائی کمیٹی برائے خوراک کا اجلاس پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ خوراک ثاقب رضا اسلم، ایڈیشنل سیکرٹری اشفاق احمد، ڈائریکٹر فوڈ مسرت زمان، محکمہ قانون اور خزانہ کے محکموں کے افسران سمیت متعلقہ کمیٹی کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران چترال اپر میں گندم ٹرانسپورٹیشن چارجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اس موقع پر کمیٹی نے ٹرانسپورٹیشن چارجز میں 15 فیصد اضافی کی منظوری دی اور جن سٹیشنوں میں گندم کا ریٹ ٹرانسپورٹیشن چارجز میں اضافے سے متجاوز تھا اسے کمیٹی نے مسترد کردیا اسکے ساتھ چترال اپر کے دور درازسٹیشنز مستوج، او ویر،صنوغر اور بروغل کے لیے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کی درخواست پر صوبائی کمیٹی نے گندم کی ٹرانسپورٹیشن کی اصولی منظوری بھی دی۔ اجلاس کو صوبے میں گندم کے سٹاک کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گندم کی وافر مقدار موجود ہے اور کمی کا کوئی خدشہ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے گندم اور آٹے کی قیمت کو مستحکم رکھنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ گندم کی ترسیل اور ذخیرہ اندوزی کے عمل کو مزید شفاف اور منظم بنایا جائے تاکہ عوام کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ اجلاس میں دیگر اہم امور پر بھی غور کیا گیا۔
سانحہ اے پی ایس کی دسویں برسی پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کا پیغام
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے آرمی پبلک سکول پشاور کے سانحے کی دسویں برسی کے موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16 دسمبر 2014 کا دلخراش واقعہ ملکی تاریخ کا ایسا اندوہناک سانحہ ہے جس نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دن انسانیت کے دشمنوں نے ہماری قوم کے معصوم بچوں پر حملہ کر کے ظلم و بربریت کی انتہا کر دی۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ ان معصوم جانوں کی قربانی نے پوری قوم، حکومت، اور اداروں کو مشترکہ دشمن کے خلاف متحد کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری فتح کی بنیاد رکھی۔ ندیم اسلم چوہدری نے کہا کہ پوری قوم شہداء کے خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے جنہوں نے ناقابل برداشت دکھ اور کرب کو صبر اور استقامت سے جھیلا ہے۔ ان کا عزم اور قربانی ہماری نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے بھرپور عزم کے ساتھ تمام تر توانائیاں بروئے کار لا رہے ہیں اور دشمن کے خلاف متحد ہیں.
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا / انسدادِ پولیو مہم کا آغاز
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے پولیس سروسز ہسپتال پشاور میں علی الصبح بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلا کر سات روزہ انسدادِ پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری صحت خیبرپختونخوا عادل شاہ، کمشنر پشاور ڈویژن ریاض محسود، ڈپٹی کمشنر پشاور سرمد سلیم اکرم اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ بدقسمتی سے خیبرپختونخوا میں اب تک پولیو کے 18 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ مختلف وجوہات کی بناء پر کافی تعداد میں بچے حفاظتی ویکسین سے محروم رہ جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں مزید کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ ان وجوہات میں ایک بنیادی مسئلہ بعض والدین کی جانب سے اپنے بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے نہ پلانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ والدین کی سہولت کے لئے گھر گھر مہم کے ساتھ ساتھ تمام ہسپتالوں میں انسدادِ پولیو ویکسین کی دستیابی یقینی بنائی گئی ہے تاکہ والدین اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے والدین سے اپیل کی کہ وہ سات روزہ مہم کے دوران پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور تمام بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے میں اپنا قومی فریضہ ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے پولیو وائرس کا خاتمہ صرف مشترکہ اور بھرپور کوششوں سے ہی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ دریں اثناء چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا آفس میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری اور وفاقی سیکرٹری صحت ندیم محبوب نے کی. اس اجلاس میں خیبرپختونخوا میں انسداد پولیو اقدامات کا مفصل جائزہ لیا گیا۔
صوبائی مشیر صحت احتشام علی ایڈووکیٹ نے 15 دسمبر2024 سے شروع ہونے والے پولیو پروگرام کا
صوبائی مشیر صحت احتشام علی ایڈووکیٹ نے 15 دسمبر2024 سے شروع ہونے والے پولیو پروگرام کا باضابطہ آغاز اپنی رہائش گاہ سے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے پولیو کے خاتمے کی اہمیت پر زور دیا اور اپنی بیٹی کو پولیو ویکسین کے قطرے پلا کر اس قومی مہم کا حصہ بنے۔مشیر صحت نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے لازمی پلائیں تاکہ آنے والی نسلوں کو اس موذی مرض سے محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیو مہم کی کامیابی عوام کے تعاون سے مشروط ہے اور ہمیں اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے اس قومی فریضے میں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔احتشام علی ایڈووکیٹ نے انسداد پولیو ٹیموں کی محنت اور لگن کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ہیروز ہماری قوم کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور پولیو کے خاتمے کے مشن کو کامیاب بنائیں۔
صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی کا ایٹا کے زیر اہتمام کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ سینٹر کا دورہ
صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے فوڈ سیکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ خیبرپختونخوا کے مختلف عہدوں کے لیے منعقدہ کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایویلیوایشن ایجنسی (ایٹا) کے زیر اہتمام ٹیسٹ سینٹر کا دورہ کیا۔ یہ ٹیسٹ انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز پشاور میں منعقد کیا گیا۔ یہ ایٹا کی جانب سے منعقد ہونے والا چوتھا کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ تھا، جس میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔ایٹا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عادل سعید صافی نے صوبائی وزیر کو کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹنگ سسٹم کی افادیت، طریقہ کار اور اس کے مثبت اثرات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ صوبائی وزیر نے ایٹا کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹنگ سسٹم خیبرپختونخوا میں شفافیت کے فروغ کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام نقل اور دیگر غیر قانونی طریقوں کی روک تھام کے ساتھ ساتھ نتائج کے بروقت اعلان کو ممکن بناتا ہے۔ ماضی میں امیدواروں کو نتائج کے لیے ہفتوں یا مہینوں تک انتظار کرنا پڑتا تھا، لیکن کمپیوٹر بیسڈ سسٹم کی بدولت اب امیدوار ٹیسٹ کے فوراً بعد نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔
صوبائی وزیر مینا خان نے مزید کہا کہ ایٹا نے خیبرپختونخوا میں تعلیمی اور پیشہ ورانہ ٹیسٹنگ کے میدان میں نہ صرف رہنما کردار ادا کیا ہے بلکہ دیگر اداروں کے لیے بھی ایک قابل تقلید مثال قائم کی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف عمران خان کے وژن کے مطابق اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی قیادت میں شفافیت اور میرٹ کا فروغ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ایٹا اس وژن کے تحت جدیدیت کی جانب کامیاب قدم اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ایٹا مستقبل میں مزید انقلابی اقدامات کرے گا اور امتحان و قابلیت کو جانچنے کے نظام کو مزید مضبوط کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ ایٹا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عادل سعید صافی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ایٹا ملک کی پہلی ٹیسٹنگ ایجنسی ہے جس نے کمپیوٹر بیسڈ امتحانات کے نفاذ کو کامیابی سے یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف امیدواروں کے اعتماد میں اضافہ کرتا ہے بلکہ وقت اور وسائل کی بھی بچت کرتا ہے۔ ایٹا مستقبل میں مزید جدید ٹیکنالوجی پر مبنی اصلاحات متعارف کرانے کے لیے پرعزم ہے۔
صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی کے مطابق ایٹا کا کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹنگ نظام خیبرپختونخوا میں شفافیت اور میرٹ کے قیام میں انقلاب برپا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام نہ صرف امتحانی عمل کو جدید خطوط پر استوار کرتا ہے بلکہ نقل اور بے ضابطگیوں کے مکمل خاتمے کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹا کی یہ کاوش ایک مثالی اقدام ہے جو پورے ملک کے اداروں کے لیے ایک رول ماڈل کے طور پر کام کر سکتی ہے۔عادل صافی نے مزید بتایا کہ فوڈ سیکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ کے لئے کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ میں مختلف آسامیوں پر بھرتی کے لئے کل 412 امیدواروں نے رجسٹریشن کی تھی جس میں 139امیداوار غیرحاضر رہے جبکہ 273حاضر امیداواروں میں ٹوٹل 59 امیدواروں نے ٹیسٹ پاس کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اعداد و شمار کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹنگ کے نظام کی شفافیت اور بروقت نتائج کی دستیابی کا ثبوت ہیں، جو امیدواروں اور متعلقہ اداروں کے اعتماد میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔ یاررہے کہ گزشتہ دنوں ایٹا نے پولیس لوئر کے 1056 امیدواروں کے ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ ڈبلیو ایس ایس پی میں بھرتیوں کی مختلف آسیامیوں کے لئے کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کرایا۔
صوبائی وزیر قانون کا ڈھوڈہ شریف کوہاٹ میں جاری ترقیاتی کاموں کا دورہ
خیبر پختونخوا کے وزیر قانون و پارلیمانی امور آفتاب عالم آفریدی ایڈوکیٹ نے عمائدین علاقہ اور پارٹی کی مقامی قیادت کے ہمراہ اپنے حلقہ نیابت کے علاقہ ڈھوڈہ شریف کوہاٹ کا دورہ کیاجہاں انہوں نے دوسرے ترقیاتی کاموں کے علاوہ وہاں روڈ پر جاری کام کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ کئے بغیر تمام ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ واضح رہے کہ ڈھوڈہ روڈ گزشتہ 30 سالوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھی۔وزیر قانون نے اپنی انتخابی مہم کے دوران عمائدین علاقہ سے مذکورہ روڈ کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا جسے آج ایفا کیا گیا۔اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے کوہاٹ میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھانے پر تیزی سے کام شروع کردیا ہے اور انشاء اللہ جہاں جہاں بھی کام کی اشد ضرورت ہوگی، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ وہاں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جائے۔ آفتاب عالم نے کہا کہ ماضی کے برعکس اب عوامی مفاد کے فیصلے بند کمروں اور ذاتی پسند و ناپسند کی بجائے عوام کی کھلی عدالت میں ہوں گے اور ہر علاقے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقیاتی لائحہ عمل طے کریں گے۔وزیر قانون نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں پر چیک رکھنے کیلئے مقامی کمیٹیوں کو فعال کردیا گیا ہے اور انہیں واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ جہاں کہیں کام میں کوئی کمی یا کرپشن نظر آئے تو فوراً ان کے نوٹس میں لایا جائے تاکہ بروقت کارروائی کی جا سکے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کمیشن اور کرپشن کیلئے ہماری طرف سے زیرو ٹالرنس ہے جو بھی اس میں ملوث پایا گیا اس کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔
مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ
مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہباز شریف حکومت نے اپنی ہی اتحادی جماعتوں کو چارج شیٹ کردیا اور بڑے ڈیفالٹر قرار دے دیا ہے اور میڈیا میں یہ تاثر دیا گیا ہے کہ ملک کی سب سے زیادہ بجلی چوری خیبرپختونخوا میں ہوتی ہے جبکہ بجلی چوری کی صورتحال بالکل اس کے برعکس ہو چکی ہے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے ذمے بجلی بقایاجات صرف 8.8 ارب روپے ہیں جبکہ سندھ حکومت کے 60 ارب، بلوچستان 40 ارب اور پنجاب کے 38ارب روپے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اور سندھ حکومت کے خلاف یہ ایک بڑی چارج شیٹ ہے،پنجاب کی ٹک ٹاک حکومت گڈ گورننس کے ہر معاملے میں ٹھپ نظر آتی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو اپنے واجبات کااحساس ہے اور پیسکو حکام کو اس حوالے سے یقین دہانی بھی کر چکے ہیں جبکہ وفاقی حکومت کے ذمے خیبرپختونخوا کے بجلی واجبات اسی سال کے 36 ارب ہیں اور پچھلے اس سے الگ ہیں،وفاقی حکومت کے ساتھ ہم اس معاملے پر بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں،دیگر صوبے اگر وفاق کو واجبات ادا کریں اور وفاق سارے فنڈز خیبرپختونخوا منتقل کرے تو بھی خیبرپختونخوا کے واجبات باقی ہونگے۔مزمل اسلم نے کہا کہ اب تک اس معاملے میں دو بڑے صوبے پاکستان کے اس مسئلہ کے ذمہ دار ہیں۔
مرکزی تقریب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے شہداء کے خون
15دسمبر بروز اتوار شہداء ڈی چوک کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے دعائیہ تقریبات منعقد کی گئیں جن میں مرکزی دعائیہ تقریب باغِ ناران، حیات آباد، پشاور میں منعقد کی گئی۔مرکزی تقریب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے شہداء کے خون کے حساب لینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت کو جواب دینا ہوگا کہ معصوم شہریوں پر گولی کیوں چلائی گئی۔انہوں نے کہا کہ نہتے کارکنوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ معصوم کارکنوں کا خون بہانا شریف خاندان کا وطیرہ بن چکا ہے، ماڈل ٹاؤن میں بھی حاملہ خواتین پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں، ہر دور میں اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے شریف خاندان نے معصوم شہریوں کا خون بہایا۔مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ نہتے کارکنوں کا خون ملک میں آئین و قانون کی بحالی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت نے ملک میں فسطائیت کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت یاد رکھے کہ وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا،اتنا ظلم کریں جتنا برداشت کرسکتے ہیں۔ پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں نے بڑے تحمل سے تمام مظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ سانحہ ڈی چوک نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک و قوم کا نام بدنام کیا ہے۔