Home Blog Page 80

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا

وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان مذہبی و ثقافتی رشتے کے ساتھ ساتھ جغرافیائی طور پر قریبی ہمسائیگی کی وجہ سے ایک دوسرے کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور دونوں ممالک کے مابین اقتصادی ترقی و تجارتی فروغ کے وسیع امکانات موجود ہیں جس سے استفادہ اٹھانا دونوں ممالک کیلئے انتہائی اہم ہے۔انھوں نے باہمی تجارت کے فروغ کیلئے دونوں ممالک کی منڈیوں سے استفادہ اٹھانے کیلئے تجارتی وفود کے دوروں کو اہم قرار دیا اور یہاں پر صوبے میں افغان طلبہ کو ہنرمندی کی تربیت کے موقع سے استفادہ اٹھانے کیلئے بھی ممکنہ تعاون فراہم کرنے کے حوالے سے یقین دہانی کرائی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کے روز پشاور میں افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ کی سربراہی میں افغانستان کے سفارتی وفد سے بات چیت کے دوران کیا جنھوں نے معاون خصوصی سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران سیکریٹری صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عامر آفاق اور خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے حکام بھی موجود تھے۔معاون خصوصی اور افغان سفارت کاروں کے مابین باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو مزید وسعت دینے،پاک افغان تجارتی حجم بڑھانے اور سرمایہ کاری کے امکانات سے مزید فائدہ اٹھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔افغان سفارتی وفد نے ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے حائل مسائل کو دور کرنے اور ویزہ پراسیز کو آسان بنانے کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے متعلقہ حکام کیساتھ یہ معاملات اٹھانے کی گزارش کی۔انھوں نے تورخم بارڈر پر بھی درکار سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے اپنے معروضات پیش کیئے۔افغان قونصل جنرل نے بتایا کہ روزانہ کی بنیادوں پر ہزاروں درخواست گزار پشاور میں افغان قونصلیٹ کا رخ کرتے ہیں جبکہ وہاں سے پاکستان آنے والوں کے بہاؤ کی تعداد بھی روزانہ ہزاروں میں ہے اس لیئے دونوں ممالک کے مابین عوامی امدورفت کے تواتر کو مد نظر رکھتے ہوئے اس میں مزید سہولیات لانے کی ضرورت ہے۔افغان قونصل جنرل نے پاکستان کے کردار اور تعاون پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہر وقت میں افغانستان کو اپنی حمایت اور مدد فراہم ہے جس کی زندہ مثال کئی دھائیوں سے لاکھوں مہاجرین کی مہمان نوازی ہے اور یہاں پر افغان شہریوں کیساتھ کسی بھی شہری سہولت میں کوئی تفاوت نہیں رکھی گئی۔انھوں نے بتایا کہ لسانی و مذہبی ہم آہنگی اور رسم و رواج میں موجود مشترکات نے دونوں ممالک کو ایک مضبوط رشتے میں باندھا ہوا ہے اور باہمی تجارت کا فروغ دونوں ممالک کے سیاسی تعلقات کو بھی مزید گہرائی تک لے جائے گا۔ملاقات کے دوران معاون خصوصی نے افغان سفارتی وفد کو صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ اس سلسلے میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے نوٹس میں انکے معروضات لائے جائیں گے اور اس سلسلے میں آسانیاں لانے کیلئے متعلقہ وفاقی داروں کو بھی سفارشات ارسال کیئے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ پشاور میڈیکل ٹورزم کے حوالے سے افغان شہریوں کیلئے قریب ترین اور اہم حیثیت رکھتا ہے جبکہ کئی دیگر شعبوں میں بھی یہاں پر سرمایہ کاری کیلئیانھیں پرکشش ترغیبات موجود ہیں لہذا یہاں پر تجارت اور سرمایہ کاری کیلئے انھیں ہر طرح سے سہولت فراہم کی جائے گی۔انھوں نے کہا سبزیوں،پھلوں و کئی دیگر زرعی شعبوں میں یہاں کے موسمی حالات کی وجہ سے دونوں ممالک کے درآمدات و برآمدات ایک دوسرے کیلئے اہمیت کے حامل ہیں لہذا ان کی بروقت پہنچ کیلئے تجارت میں آسانیوں کی ضرورت ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکور خان نے ورکرز ویلفیئر بورڈ کا دورہ کیا

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکور خان نے ورکرز ویلفیئر بورڈ کا دورہ کیا اور بورڈ کے ملازمین کے مسائل کے حل کو ترجیحی بنیادوں پر ممکن بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے ملازمین کی اپگریڈیشن کا دیرینہ مسئلہ حل کر دیا گیا ہے، اور جو ملازمین اپگریڈ ہونے سے رہ گئے ہیں، ان کو بھی جلد از جلد اپگریڈ کیا جائے گا۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ محکمہ محنت خیبر پختونخوا صنعتی مزدوروں اور ملازمین کے مفاد میں جدید اصلاحات لا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ان سہولیات سے مستفید ہو سکیں۔ وہ بورڈ کے اپگریڈ ہونے والے ملازمین میں اپگریڈیشن لیٹرز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے تقریب میں سیکرٹری ڈبلیو ڈبلیو بی محمد طفیل، ڈائریکٹر ایڈمن سیف اللہ ظفر، ڈائریکٹر ایجوکیشن پروفیسر امجد، ڈائریکٹر ورکس انجینئر آصف مجید، ڈپٹی ڈائریکٹر محمد شعیب اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری ڈبلیو ڈبلیو بی نے وزیر محنت کو 267 ملازمین کی اپگریڈیشن کی تفصیلات فراہم کئے اور بتایا کہ باقی ملازمین کی اپگریڈیشن پر کام تیزی سے جاری ہے انہوں نے مذید بتایا کہ خیبر پختونخوا وریکرز ویلفئیر بورڈ اور گورننگ باڈی ورکرز ویلفیر فنڈ اسلام آباد نے کی منظوری کے بعد ڈبلیو ڈبلیو بی کے ملازمین کو اپگریڈ کیے ہیں صوبائی وزیر محنت نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی کہ بورڈ کے ریگولر ملازمین کی پروموشن کیلیے ترجیحی بنیادوں پر ڈی پی سی اجلاس بلایا جائیں اور جو ملازمین پروموشن کی تمام شرائط پر پورا اترتے ہیں انکی پروموشن کی جائیں انہوں نے کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کے حوالے سے بھی متعلقہ حکام کو ہدایات کی کہ کنٹریکٹ ملازمین کے مسائل کو جلد حل کیا جائے صوبائی وزیر نے مذید احکامات جاری کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ صنعتی مزدوروں، ان کے بچوں اور ملازمین کے مسائل کو فوری اور موثر طریقے سے حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں تاکہ صوبے میں مزدوروں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنایا جا سکے سیکرٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ نے اس موقع پر صوبائی وزیر کو جاری اقدامات اور آئندہ منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی میزبانی میں پہلی بار کراچی میں کامیاب انرجی روڈ شو کا انعقاد کیا گیا

خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کی میزبانی میں پہلی بار کراچی میں کامیاب انرجی روڈ شو کا انعقاد کیا گیا۔مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم،وائس چیرمین خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ مسعودکنور،چیف ایگزیکٹیو آفیسر خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی عادل صلاح الدین ودیگر حکام کی موجودگی میں محکمہ فنانس کے تعاون سے منعقدہ اس روڈ شو میں پختونخوا ہائیڈل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو) سیڈ (ایڈم اسمتھ)،خیبر پختونخوا ٹرانسمیشن اینڈ گریڈ کمپنی،خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی اور صوبائی سرمایہ کاری بورڈ نے صوبے میں موجود امکانی سرمایہ کاری شعبوں کو سرمایہ کاروں کی ترغیب کیلئے اجاگر کیاجن میں ٹورزم،انفراسٹرکچر، معدنیات،سپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کے شعبے شامل تھے جبکہ بورڈ حکام نے صنعت کاروں اور کراچی کے سرمایہ کاروں کو ہائیڈرو اور دیگر صاف توانائی کے متبادل شعبوں کے حوالے سے بھی سرمایہ کاری کی پیش کی۔اس طرح تیل وگیس کے شعبے بھی ان سرمایہ کاری مواقع میں شامل تھے۔ روڈ شو میں سرمایہ کاری بورڈ اور چائنہ پاکستان بزنس اینڈ انوسٹمنٹ پروموشن کونسل (سی پی بی آئی پی سی)کے مابین توانائی اور لاجسٹکس کے شعبوں میں تعاون کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی ہوئے۔اس موقع پر چیئرمین سی پی بی آئی پی سی طارق گل نے صوبائی تجارت و سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سیانھیں تعاون فراہم کرنے اور صوبے میں سرمایہ کاری لانے پر بورڈ کے کردار کو سراہا۔اس طرح کراچی کے سرمایہ کاروں نے صوبائی حکومت کی جانب سے منعقدہ اس روڈ شو کو ایک اہم قدم قرار دیا۔ کے پی بورڈ آف انوسٹمنٹ نے اس ایونٹ کی کامیابی کو مد نظر رکھتے ہوئے مستقبل قریب میں کئی دیگر روڈ شوز کے انعقاد کا پلان بنایا ہوا ہے۔

صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال کی زیر صدارت محکمہ زراعت کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا جائزہ اجلاس

ترقیاتی منصوبوں کے لیے جاری فنڈز کی مقررہ وقت میں استعمال یقینی بنائی جائے – میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال کی ہدایت

خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر (ر) سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ صوبے میں محکمہ زراعت کے ترقیاتی منصوبوں کے پراجیکٹ ڈائریکٹرز فنڈز کے بروقت اور شفاف استعمال کو یقینی بنائیں۔ مقررہ وقت میں اہداف حاصل نہ کرنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ جو منصوبے مکمل ہوگئے انکے اثاثہ جات کی تفصیل فراہم کی جائیں۔ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام بھرپور طریقے سے ان منصوبوں سے مستفید ہو سکے۔ ضلعی سطح پر قائم جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹز کے اجلاسوں کو بروقت منعقد کیا جائے جن اضلاع میں اس حوالے سے کوتاہی کی گئی انکے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ محکمہ زراعت کے تمام ونگز آپس میں مربوط رابطہ قائم کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ زراعت کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری زراعت عطاء الرحمان، محکمہ زراعت کی تمام ونگز کے ڈائریکٹر جنرلز، زرعی یونیورسٹیوں کے نمائندگان اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔صوبائی وزیر نے زرعی شعبے میں آبپاشی کی بہتری کیلئے ریسرچ سینٹر کے قیام اورجاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے فوری اقدامات اٹھا نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سکیموں کی تکمیل کے لئے جاری رقوم کے شفاف انداز میں استعمال کو جلد یقینی بنایا جائے تاکہ کسانوں کو ریلیف ملے اور ان کی فصلوں میں خاطرخواہ اضافہ ممکن ہوسکے۔انہوں نے تاکید کی کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی تاخیر اور غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ کسانوں کیلئے جدید کاشتکاری کے حوالے سے تربیت پروگرام منعقد کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت کے افسران صوبے میں بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے کے لئے بھی اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔تاکہ بنجر زمین کو قابل کاشت بناکر صوبے کی زرعی اجناس کی کمی کو پورا کیا جائے۔ اجلاس میں صوبے کے اندر زرعی شعبہ کی ترقی کے لئے مختلف تجاویز بھی پیش کی گئیں۔

مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی کا عالمی یوم انسداد بدعنوانی پر پیغام

خیبرپختونخوا کے مشیر برائے صحت احتشام علی نے عالمی یوم انسداد بدعنوانی کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے نظام کو مینول سے ہٹا کر مکمل طور پر آٹومیٹ اور ڈیجیٹلائز کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”جب تک ہمارا نظام مینول رہے گا، بدعنوانی پر قابو پانا ممکن نہیں۔ ہمیں ہر محکمے میں انسانی مداخلت کو کم کرتے ہوئے شفافیت کو فروغ دینا ہوگا۔ اگر بنیادی طور پر سسٹم کو ٹھیک نہ کیا گیا تو یہ ناسور ہماری جڑوں میں شامل رہے گا۔”مشیر صحت نے اپنے محکمے میں کیے گئے اصلاحاتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”میں نے قلمدان سنبھالنے کے فوری بعد پوسٹنگ اور ٹرانسفر کے نظام کو مکمل طور پر آن لائن کر دیا۔ آج پلیسمنٹ کمیٹی کی پہلی میٹنگ منعقد ہوئی، جہاں صوبے کے تمام علاقوں سے محکمہ صحت کے عملے کی آن لائن درخواستوں پر بغیر کسی سفارش کے فیصلے کیے گئے۔”انہوں نے کرپشن کے خاتمے کے لیے عوام کی شرکت کو ضروری قرار دیتے ہوئے ایک خصوصی ای میل kpministerhealth@gmail.com کا اجرا کیا ہے۔ احتشام علی نے بتایا کہ ”یہ ای میل میں خود مانیٹر کرتا ہوں، اور اب تک 50 شکایات موصول ہوئی ہیں، جن پر کارروائی کرکے مسائل حل کیے گئے ہیں۔ عوام سے گزارش ہے کہ اگر محکمہ صحت میں کسی بھی غیر قانونی مطالبے یا کرپشن کے حوالے سے ثبوت کے ساتھ شکایت ہو تو اس ای میل پر ارسال کریں۔ آپ کو ایک ہفتے کے اندر کارروائی ہوتی دکھائی دے گی۔” انہوں نے کہا ہے کہ ”محکمہ صحت میں ادویات اسکینڈل کے بعد، ادویات کی خریداری اور سپلائی کے تمام مراحل کو بھی ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ عمل آن لائن کیا جائے تاکہ شفافیت قائم ہو اور میرٹ پر لوگ آگے آئیں، جو ہمارے اداروں کو مضبوط بنائیں۔”احتشام علی نے عوام سے اپیل کی کہ کرپشن کے خاتمے میں حکومت کا ساتھ دیں تاکہ نظام کو بہتر اور شفاف بنایا جا سکے۔

کمشنر بنوں محمد عابد خان وزیر نے کہا ہے کہ انسداد پولیو مہم میں غفلت کی کوئی گنجائش نہیں

کمشنر بنوں محمد عابد خان وزیر نے کہا ہے کہ انسداد پولیو مہم میں غفلت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔تاکہ اس موذی مرض سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو ایک قومی فریضہ ہے اسلئے آئندہ انسداد پولیو مہم میں ہر کوئی اپناحصہ ڈال کر پولیو سے بچاؤ میں تعاون یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کیلئے قومی مہم برائے انسداد پولیو 16 دسمبر سے 20 دسمبر2024 تک کو ہر صورت کامیاب بنایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے دفتر میں ڈویژنل ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ریجنل پولیس افیسر عمران شاہد،ڈپٹی کمشنر بنوں عبدالحمید خان،ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان آنلائن، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بنوں ضیاء الدین احمد،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لکی آنلائن، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی مروت اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شمالی آنلائن،شعبہ صحت کے افسران جبکہ ریجنل کوآرڈینیٹر عید نواز شیرانی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر آنلائن اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران موجود تھے۔اس موقع پر کمشنر بنوں ڈویژن محمد عابد خان وزیر نے کہا کہ انسداد پولیو مہم ایک قومی فریضہ ہے اور بنوں ڈویژن کو اس مقصد کے حصول کے سلسلے کے راستے میں ہر رکاوٹ ختم کرنا ناگزیر ہوگیا ہے۔ جن میں پولیو ورکرز کو مستعد اور سیکیورٹی صورتحال کو مضبوط بنانا ہے تاکہ ہر بچے کو قطرے پلا کر پولیو وائرس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جا سکے۔اجلاس میں ضلع بنوں، لکی مروت اور شمالی وزیرستان کے متعلقہ پولیو افسران نے کارکردگی رپورٹ پیش کرکے تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر کمشنر بنوں ڈویژن نے انسداد پولیو میں کامیابیوں کے حصول پر پولیو افسران کو مزید کاوشیں تیز کرنے پر زور دیااور کہا کہ وہ آئندہ طے شدہ اہداف کی تکمیل تک تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔ کمشنر بنوں ڈویژن نے مزید کہا کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے پولیو مہم میں حصہ لینے والے کارکنان کو تحفظ فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔اس کے علاؤہ ڈویژن بھر کی ضلعی انتظامیہ انسداد پولیو مہم میں حصہ لینے والی ٹیموں کی تمام ضروریات اور جائز مطالبات کوپورا کریگی۔ تاہم انسداد پولیو مہم کی طے شدہ اہداف کے تکمیل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت علی خان نے کہا ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت علی خان نے کہا ہے کہ طلباء علم حاصل کرکے اپنی محنت اور کردار سے ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔عالمی دنیا میں اساتذہ کا احترام کیا جاتا ہے اساتذہ بھی طلباء کے کردار سازی میں بھر پور توجہ دیں۔صوبائی حکومت تعلیم کی ترقی میں خصوصی دلچسپی لے رہی ہے اور اس مقصد کیلئے مختلف پراجیکٹس پر کام جاری ہے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نوجوانوں کو اس ملک کا اثاثہ سمجھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سٹی یونیورسٹی پشاور میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر سٹی یونیورسٹی کے وائس چانسلر،رجسٹرار اور دیگر سٹاف بھی موجود تھے۔معاون خصوصی نے یونیورسٹی میں قائم مختلف سٹالز کا دورہ کیا اور طلباء کے کام کو سراہا۔تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ یونیورسٹی کی انتظامیہ کا کردار قابل تحسین ہے اور بہت کم عرصہ میں یو نیورسٹی نے ترقی کے منازل طے کئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ طلباء تکنیکی تعلیم سے ہم آہنگ ہوکر نئے ٹیکنالوجی کی طرف توجہ دیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ اساتذہ طلباء کیساتھ محنت کرکے طلباء کے کردار سازی میں خصوصی دلچسپی لیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمارے طلباء میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں اوورسیز پاکستانی ہمارے اثاثہ ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کے بجٹ اخراجات کے حوالے سے جائزہ اجلاس

صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت محکمہ تعلیم پر کثیر بجٹ خرچ کر رہی ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ ہر سال تعلیم کے لئے زیادہ پیسے رکھیں تاکہ شرح خواندگی میں اضافہ یقینی بنایا جا سکے اور ایجوکیشن کی کوالٹی میں مزید بہتری لانے کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا کے عوام کو ان کے گھروں کی دہلیز پر تعلیمی سہولیات فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ امسال خیبر پختونخوا کے تعلیم کے لیے 326.865 بلین روپے رکھے گئے ہیں جن میں کرنٹ سائیڈ کے لیے 303.582 ملین اور ڈیویلپمنٹ کے لیے 23.283 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیر تعلیم نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ ریلیز شدہ بجٹ فوری طور پر خرچ کیا جائے اور محکمہ تعلیم کے جتنے بقایا جات رہتے ہیں اس کی تفصیلی رپورٹ فراہم کی جائے تاکہ فنڈز کے بروقت اجراء کے لئے محکمہ خزانہ کے ساتھ بات چیت کی جا سکے۔ انہوں نے ڈی پی ڈی حکام کو بھی ہدایت کی کہ اساتذہ کی مختلف تربیتوں کے لیے جامعہ رپورٹ اور درکار بجٹ بھیج دی جائے تاکہ بجٹ بروقت ریلیز ہو کر اساتزہ کی تربیت میں اضافہ کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ تعلیم کے بجٹ اخراجات اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم، ایڈیشنل سیکرٹری محمد شعیب، ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے حکام، ایجوکیشن ایڈوائزر میاں سعد الدین اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم نے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ ڈی پی ڈی اور ڈی سی ٹی ای کی ریسٹرکچرنگ اور مزید فعالیت بشمول ان اداروں سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کے لیے تجاویز پر مبنی جامع رپورٹ پیش کی جائے انہوں نے کہا کہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بقایات کی ادائیگی اور محکمہ خزانہ سے منظوری کے لیے رپورٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی تنخواہیں کم سے کم اجرت تک لانے کے لیے بھی پروپوزل تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ستوری دپختونخوا سکالرشپ بشمول ایٹا سکالرشپ، رحمت اللعالمین سکالرشپ اور دیگر میرٹ بیسڈ سکالرشپس کے لیے سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاکہ ان سکالرشپس کو بروقت مکمل کیا جا سکے اور فنڈز کے بروقت اجراء کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر صورت قابل، ذہین اور ضرورت مند طلبہ و طالبات کو مالی سپورٹ فراہم کرنی ہے تاکہ ان کا تعلیمی سلسلہ چلتا رہے۔ وزیر تعلیم نے یہ بھی ہدایت کی کہ ڈسٹرکٹ پرفارمنس سکور کارڈ پروگرام دوبارہ شروع کیا جائے تاکہ اضلاع کی کارکردگی کو جانچا جا سکے اور پرفارمنس کی بنیاد پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسز کے فیصلے کیے جا سکے انہوں نے مزید ہدایت کی کہ پورے صوبے کے اسکولوں میں وائٹ بورڈز اور فرنیچر کی فراہمی کے لیے رپورٹ ایک ہفتے کے اندر تیار کی جائے اور اس ضمن میں ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے ٹیکنیکل ٹیم کی سپورٹ حاصل کی جائے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ بجٹ اخراجات پر میٹنگ ہر 15 دن بعد منعقد ہوگی جبکہ ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کا اجلاس ہر مہینے کے پہلے ہفتے منعقد ہوگا وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ تعلیمی بہتری کے لیے ہم ضم اضلاع پر بھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور ان اضلاع کے لیے زیادہ فنڈز بھی جاری کیے جارہے ہیں۔

چچا اور بھتیجی مل کر عمران خان پر جعلی مقدمات کی ڈبل سنچری بنانے کے قریب پہنچ گئے ہیں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور مریم نوازچچا اور بھتیجی مل کر عمران خان پر جعلی مقدمات کی ڈبل سنچری بنانے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔پنجاب میں عمران خان پر 99، جبکہ اسلام آباد میں 74 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ درجنوں مقدمات عمران خان کی گرفتاری کے بعد درج کیے گئے ہیں۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزیدکہا ہے کہ جیل کے اندر بیٹھ کر کوئی جرم کیسے کر سکتا ہے عمران خان بالکل صحیح کہتے ہیں، ایک تو یہ پڑھے لکھے نہیں، اور اوپر سے کوشش بھی نہیں کرتے۔ عمران خان چچا اور بھتیجی سمیت پوری ن لیگ کے اعصاب پر سوار ہیں۔ عمران خان تمام جعلی مقدمات کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں جعلی مقدمات سے خان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ وہ دن دور نہیں جب جعلی مقدمات کا خاتمہ ہوگا اور خان عوام کے درمیان ہوں گے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ رنگیز احمد کی سربراہی میں منگل کے روزایک اجلاس منعقد ہوا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ رنگیز احمد کی سربراہی میں منگل کے روزایک اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ سیاحت اور کلچر سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں اتلہ،بیرگلی صوابی تا مہابنڈ بنیر بین الضلاعی سیاحتی سڑک کی تعمیر پر تفصیلی تبادلہ کیا گیا اورشرکاء اجلاس کو بتایا گیا کہ مذکورہ سڑک تقریبا 7کلومیر طویل ہے اور اس پرا بھی کام بند ہے۔جس پر معا ون خصوصی نے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے علاقے کے عوام کا ایک دیرنہ مطالبہ پورا ہوگا اور انہیں آمد رفت کی بہتر سہولت میسر ہونے کے ساتھ علاقے میں سیاحت کے شعبہ کو بھی فروغ ملے گا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس منصوبہ کی بروقت تکمیل کیلئے بھر پور اقدامات اٹھائیں تاکہ علاقے کے عوام اس سکیم سے استفادہ کر سکیں۔اجلاس میں محکمہ سیاحت کے افسران نے یقین دلایا کہ وہ مذکورہ سڑک کی جلد تکمیل کے لئے علاقہ کا دورہ کریں گے اور اسے جلد پائیہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔