چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت پیر کے روز مون سون بارشوں اور سیلاب کے نقصانات سے بچنے کیلئے پیشگی اقدامات کے بارے میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ داخلہ و قبائلی امور، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز سمیت آرمی، ریسکیو، پی ڈی ایم اے سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔اجلاس میں جن علاقوں میں فلیش فلڈز کا خطرہ موجود ہے وہاں ضروری اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں محکمہ ریلیف کی جانب سے مون سون پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 2022 کے سیلاب کو مدنظر رکھتے ہوئے حفاظتی اقدامات کئے جارہے ہیں جبکہ تمام محکموں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد مون سون پلان ترتیب دیا گیا ہے۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ طوفانی بارشوں، آندھی اور سیلاب کے نتیجے میں نقصانات سے بچنے کیلئے تمام ادارے پیشگی اقدامات بروقت مکمل کریں۔ سیاحتی اضلاع میں سیاحوں کی آمد کے پیش نظر اقدامات کئے جائیں۔شہروں میں اربن فلڈنگ کی روک تھام کے لئے تمام متعلقہ ادارے الرٹ رہیں اور ضروری اقدامات یقینی بنائے جائیں۔دریاؤں اور نالوں کے اطراف سیلاب سے بچاو کے لئے حفاظتی بندوں کا معائنہ کیا جائے اور حفاظتی انتظامات پر خصوصی توجہ دی جائے۔ ضلعی انتظامیہ دریاؤں اور نالوں کے اطراف غیر قانونی تعمیرات اور ناجائز تجاوزات کیخلاف کاروائیاں جاری رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے بچاؤ کے لئے فنڈز کی دستیابی یقینی بنائی جارہی ہے۔ چیف سیکرٹری کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب کے خطرے سے دوچار اضلاع میں انتظامیہ پہلے سے اشیائے خوردونوش، پیٹرول اور ادویات کا وافر ذخیرہ یقینی بنائیں۔ چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کو کم سے کم کرنے کیلئے بروقت اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مون سون بارشوں کے دوران ضلعی انتظامیہ کے افسران اپنے ڈیوٹی اسٹیشن میں موجود رہیں اور صورتحال پر نظر رکھیں۔