خیبر پختونخوا کے وزیر برائے بلدیات ارشد ایوب خان نے کہا ہے کہ بلدیاتی اداروں کے مالی معاملات میں شفافیت لانے کے لئے ان اداروں کے اکاؤنٹس کو ڈیجیٹائز کیا جارہا ہے جبکہ بلدیاتی افسران کی ترقی کو کارکردگی سے مشروط کیا جائے گا تاکہ یہ ادارے مالی طور پر مستحکم ہوں اور عوام کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے قابل ہو سکیں۔ وہ ضلع مردان کے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو، ڈیڈک چیئرمین زرشاد خان، ارکان صوبائی اسمبلی افتخار علی مشوانی، عبد السلام آفریدی، امیر فرزند خان، ڈپٹی کمشنر مردان ڈاکٹر عظمت اللہ وزیر، ڈبلیو ایس ایس سی ایم بورڈ کے چیئرمین انجنیئر عادل نواز، چیف ایگزیکٹیو آفیسر شاہد خان، محکمہ بلدیات کے اعلیٰ حکام اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر کو ٹی ایم ایز،اے ڈی لوکل گورنمنٹ اور ڈبلیو ایس ایس سی ایم کی کارکردگی اور مالی معاملات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ صوبائی وزیر بلدیات ارشد ایوب خان نے بلدیاتی اداروں کی جائیدادوں کے کرایہ جات مارکیٹ ریٹ کے مطابق بڑھانے اور سرکاری اراضی کی آلائنمنٹ نئی لیز پالیسی کے مطابق کرنے اور اپنی متعلقہ کونسل کی منظوری سے ٹی ایم ایز کے وسائل بڑھانے کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ٹی ایم اے مردان اور گڑھی کپور ہ کے مابین اثاثوں کی تقسیم کا مسئلہ جلد نمٹانے کی ہدایت بھی کی۔ارشد ایوب خان نے کہاکہ مفاد عامہ کے منصوبوں میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ٹی ایم ایز اور دیگر بلدیاتی اداروں کو ریونیو بڑھانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ مردان میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوساٹیز کے خلاف آپریشن تیز کئے جائیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ بلدیاتی اداروں اور شہریوں کے مابین فاصلوں کو کم کرنے کے لئے تمام ادارے اقدامات اٹھائیں اور شہریوں کودرپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دفاتر اور ٹیوب ویلوں میں بجلی کی بچت کے لئے سولرائزیشن پر کام کررہے ہیں جس سے بلدیاتی اداروں کو بجلی کی مد میں کافی بچت ہو گی۔ بلدیاتی اداروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے لیکن ان اداروں کوبھی چاہیئے کہ اپنی آمدن بڑھائیں۔