وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پولیس کو مستحکم کرنے کیلئے بکتر بند گاڑیوں،اسلحہ اور دیگر جدید آلات کی خریداری کیلئے تین ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو شہداءکوٹہ کے تحت تمام پولیس شہداءکے بچوں کو پولیس فورس میں بھرتی کرنے کیلئے ون ٹائم خصوصی کوٹہ مقرر کرنے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں کابینہ کی منظوری کیلئے کیس تیار کیا جائے ۔ ون ٹائم کوٹہ مقرر کرنے سے شہداءکوٹہ کے تحت بھرتی کے منتظر تمام شہداءکے بچے بیک وقت بھرتی ہو سکیں گے ۔ واضح رہے کہ شہداءکوٹہ کم ہونے کی وجہ سے پولیس شہداءکے بچے کئی سالوں سے بھرتی کے منتظر ہیں۔ یہ ہدایت اُنہوںنے گزشتہ روز امن و امان سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی ۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان گنڈا پور ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان،متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور پولیس کے دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کومتعلقہ حکام کی جانب سے صوبے میں امن وامان کی مجموعی صورتحال، چیلنجز ،آئندہ کے لائحہ عمل اور دیگر معاملات پر بریفینگ دی گئی ۔اجلاس میں اہم شخصیات اور تنصیبات کی سکیورٹی کیلئے پولیس کے اندر سکیورٹی ڈویژن قائم کرنے سے متعلق اُمور پر بھی غور و خوض کیا گیا ۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں سیف سٹی پراجیکٹ شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ امن و امان کی بہتری صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے، اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا جبکہ پولیس فورس کو موجودہ صورتحال سے بہتر انداز میں نمٹنے کے قابل بنانے کیلئے ہر لحاظ سے مضبوط اور مستحکم کیا جائے گا اور اس مقصد کیلئے پولیس کو درکارمالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے۔