وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محرم الحرام کے انتظامات کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس جمعرات کے روز منعقد ہوا جس میں سکیورٹی اور دیگر انتظامات کا تفصیلی جائزہ لینے کے علاوہ محرم الحرام کے دوران امن و امان کو برقرار رکھنے کےلئے مرتب کردہ پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید،انسپکٹر جنرل پولیس اختر حیات خان گنڈاپور کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ صوبہ بھر کے ڈویژنل کمشنرز، ریجنل پولیس آفیسرز ، ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے کے چودہ اضلاع میں محرم الحرام کی مجالس اور جلوس منعقد ہونگے جن میں سے سکیورٹی کے تناظر میں آٹھ اضلاع حساس ترین جبکہ چھ حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ محرم الحرام کے دوران سکیورٹی کے لئے کل 40 ہزار سکیورٹی عملہ تعینات کیا جائے گا جبکہ صوبے میں مجالس اور جلوسوں کی سکیورٹی کےلئے ایف سی اور پاک فوج کے خصوصی دستے بھی تعینات کئے جائیں گے۔ مزید برآں، جلوسوں اور مجالس کی مو¿ثر انداز میں مانیٹرنگ کے لیے محکمہ داخلہ میں سنٹرل کنٹرول روم قائم کیا جائے گا جس میں تمام قانون نافذ کرنےوالے اور سکیورٹی اداروں کے نمائندے ہمہ وقت موجود ہونگے۔ اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیا کہ حساس اضلاع/ مقامات کی سکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، مجالس اور جلوسوں کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔ اس کے علاو¿ہ اسلحہ کی نمائش ، ڈبل سواری، نفرت انگیز وال چاکنگ پر پابندی عائد ہوگی جبکہ منفی پروپیگنڈہ کی روک تھام کے سلسلے میں سوشل میڈیا کی مانیٹرنگ کےلئے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اسی طرح حساس علاقوں میں موبائل سروس معطل رکھی جائے گی جبکہ محرم الحرام کے دوران کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلئے محکمہ صحت اور ریسکیو عملے کی خصوصی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کے دوران امن و امان کو برقرار رکھنا سب سے اہم ترجیح ہے اور اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، حساس اضلاع/ مقامات کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی جائے۔انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ محرم الحرام کے دوران سکیورٹی کے لئے تمام تر درکار مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر جاری کئے جائیں۔محرم الحرام کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لئے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام اور منتخب عوامی نمائندوں کی خدمات حاصل کی جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے شدید گرمی کے پیش نظر محرم الحرام کے جلوسوں کے راستوں میں مناسب مقامات پر ٹینٹس لگانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ مجالس اور جلوس والے علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے لئے پیسکو/ ٹیسکو حکام کو آن بورڈ کیا جائے، مجالس اور جلوس والے علاقوں میں بجلی کے اضافی ٹرانسفارمرز کا بندوبست کیا جائے تاکہ کسی بھی ٹرانسفارمر کے خراب ہونے پر اسے بروقت تبدیل کیا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے 8، 9 اور 10 محرم کو جلوس کے راستوں پر سبیلوں کا خصوصی انتظام کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو محرم الحرام کے دوران اضلاع، ڈویژن اور صوبے کی سطح پر تمام متعلقہ اداروں اور محکموں کے درمیان کوآرڈینیشن کا مو¿ثر نظام وضع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محرم الحرام کو پر امن طریقے سے گزارنے کےلئے تمام محکمے اور ادارے اپنی ذمہ داریاں بطریق احسن پوری کریں۔ وزیر اعلیٰ نے علمائے کرام اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ محرم الحرام کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کریں۔