خیبر پختونخوا میں قانون سازی کو مزید مؤثر بنانے کے لئے صوبائی کابینہ کی تشکیل کردہ کمیٹی کا اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت خیبر پختونخوا کے وزیرِ قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کی، جبکہ کمیٹی کے اراکین، مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ مزمل اسلم اور مشیرِ انٹی کرپشن بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی، بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شاہ فیصل اُتمان خیل بھی موجود تھے۔ اس کے علاوہ اجلاس میں سیکرٹری اطلاعات و تعلقاتِ عامہ ارشد خان، سیکرٹری قانون سعید احمد ترک، سیکرٹری بورڈ آف ریونیو محمد ارشاد، سیکرٹری صحت شاہد اللہ خان، سی ای او سوشل ہیلتھ پروٹیکشن انیشی ایٹو ڈاکٹر ریاض تنولی سمیت محکمہ داخلہ، محکمہ قانون اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ”خیبر پختونخوا سینٹنسنگ ایکٹ 2021” میں مجوزہ ترامیم پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور اس کے تحت بننے والی مجوزہ ”خیبر پختونخوا سینٹنسنگ کونسل”کے قیام کے حوالے سے مختلف آرا پیش کی گئیں۔ اس کے علاوہ ”یونیورسل ہیلتھ کوریج ایکٹ 2022” میں مجوزہ ترامیم پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی، تاکہ صحت کی سہولیات کی فراہمی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔اجلاس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ مؤثر قانون سازی ایک منظم اور شفاف حکومتی نظام کی ضمانت فراہم کرتی ہے، جس کے ذریعے صوبائی حکومت کے اختیارات اور ذمہ داریوں کا واضح تعین ممکن ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں عوامی مسائل کے حل اور وسائل کی منصفانہ تقسیم میں مدد ملتی ہے۔ اسی لیے ان قوانین کی تشکیل عوامی مفاد کے تحفظ، بنیادی حقوق کی فراہمی، اور ترقیاتی منصوبوں کے مؤثر نفاذ کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیق کی بنیاد پر کی جانی چاہیے۔