پاکستان چیسٹ سوسائٹی کے زیر اہتمام پشاور میں ترک تمباکو نوشی کا عالمی دن منایا گیا
عوام میں آگاہی کے ذریعے تمباکو نوشی کا استعمال محدود کیا جا سکتا ہے۔ صوبائی صدر پاکستان چیسٹ سوسائٹی ڈاکٹر سعدیہ اشرف
تمباکو نوشی استعمال کرنے والے 10 میں سے ایک فرد کی موت ہوتی ہے۔ ڈاکٹر سعدیہ اشرف
پاکستان چیسٹ سوسائٹی کے زیر اہتمام ترک تمباکو نوشی کا عالمی دن پشاورکے ایک نجی سکول میں منایا گیا۔ پاکستان چیسٹ سوسائٹی کی صوبائی صدر پروفیسر ڈاکٹر سعدیہ اشرف تقریب کی مہمان خصوصی تھیں۔ اس موقع پر سکول سٹاف اور طلبہ کو تمباکو نوشی کے مضر اثرات سے آگاہ کیا گیا جس میں پھیپھڑوں، دائمی تنگی تنفس، منہ، زبان کا سرطان، معدے کا زخم، انسانی مزاج میں تبدیلی، دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر، فالج، مثانہ، گردہ، لبلبہ، حلق، ہونٹ، السر، دمہ جیسی مہلک بیماریاں شامل ہیں۔ ڈاکٹر سعدیہ اشرف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی 80 فیصدآبادی کا تعلق کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک سے ہے جو تمباکو نوشی کرتے ہیں۔ لوگوں کو تمباکو نوشی کے مضر اثرات کی آگاہی دینے سے اس کا پھیلاؤ روکا جا سکتا ہے اور تمباکو نوشی کے استعمال کو محدود کیا جا سکتا ہے۔ تمباکو نوشی ہر 10 بالغ افراد میں سے ایک فرد کی موت کا باعث ہے۔ دنیا بھر میں سالانہ50 لاکھ افراد کی اموات ہوتی ہیں اور 2030 تک یہ تعداد 80 لاکھ سے بھی تجاوز کر جائے گی۔31 مئی کا دن تمباکو نوشی سے چھٹکارے سے منسوب کیا گیا ہے اور اس دن کا عنوان عالمی ادارہ صحت نے ”خوراک اگاؤ نہ کہ تمباکو” رکھا ہے۔شرکاء کو بتایا گیا کہ تمباکو میں چار ہزار کیمیکلز ہوتے ہیں جو کہ سرطان کا باعث بنتے ہیں۔ اس موقع پر تمام طلبہ اور سٹاف کا ٹیسٹ کیا گیا۔مہمان خصوصی نے والدین سے اپیل کی کہ صحت مند زندگی کے لیے تمباکو نوشی سے بچاؤ پر خصوصی توجہ دیں۔ اس موقع پر خیبر ٹیچنگ ہسپتال کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ جاوید، ڈاکٹر یاسر اور چیسٹ ڈیپارٹمنٹ کے تمام ٹرینی میڈیکل افسر بھی موجود تھے۔