وزیر قانون خیبر پختونخوا، آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے مالی سال 2025-26 کے لیے صوبائی بجٹ میں شعبہ قانون و انصاف کے لیے مختص کی گئی رقم کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ صوبے میں انصاف کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے اور قانونی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے حکومتی عزم کا عکاس ہے۔ جاری کردہ تفصیلات کے مطابق، مالی سال 2025-26 کے لیے شعبہ قانون و انصاف کے لیے مجموعی طور پر 6460.661 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مختص کی گئی رقم 42 منصوبوں پر مشتمل ہے، جن میں سے 32 جاری منصوبے ہیں اور 10 نئے منصوبے شامل ہیں۔وزیر قانون نے اس موقع پر بتایا کہ جاری منصوبوں کے لیے 5866.329 ملین روپے جبکہ نئے منصوبوں کے لیے 594.332 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ تخصیص انصاف تک رسائی کو آسان بنانے، عدالتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے، اور قانونی اداروں کی استعداد کار بڑھانے میں معاون ثابت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بجٹ کے تحت 20 منصوبے تکمیل کے قریب ہیں، جن میں سے 18 جاری منصوبے ہیں اور 2 نئے منصوبے ہیں۔ یہ جلد ہی مکمل ہو کر عوام کو براہ راست فائدہ پہنچائیں گے۔بجٹ دستاویزات کے مطابق، کئی اہم منصوبے مالی سال 2025-26 کے دوران تجویز کئے گئے ہیں جن میں پشاور ہائی کورٹ کے تحت عدالتی کمپلیکسز کی تعمیر، ڈسٹرکٹ بیسڈ ریسورس سنٹرز کا قیام، اور امتیازی سلوک اور کام کی جگہ پر ہراسانی کے خاتمے کے لیے محتسب کے دفتر کے حوالے سے منصوبے شامل ہیں۔ جاری منصوبوں میں خواتین کی ہراسگی سے تحفظ کے لیے محتسب سیکرٹریٹ خیبر پختونخوا کے دائرہ کار کو بڑھانے کا منصوبہ بھی شامل ہے جس کے لیے 25.180 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔پشاور ہائی کورٹ کے تحت مختلف جوڈیشل کمپلیکسز کی تعمیر اور مرمت بھی ان منصوبوں کا حصہ ہے۔ اسی طرح، مختلف اضلاع میں جوڈیشل کمپلیکسز اور رہائش گاہوں کی تعمیر، ہائی کورٹ کی استعداد کار میں اضافہ، اور قانونی ڈھانچے کی بہتری کے لیے خطیر فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ ایکسلریٹڈ امپلیمینٹیشن پروگرام (AIP) کے تحت بھی اہم جاری منصوبے شامل ہیں، جن میں 07 ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکسزاور25 تحصیل جوڈیشل کمپلیکسزکی تعمیر شامل ہے۔نئے منصوبوں میں خیبر پختونخوا میں مصالحتی کونسلز کے آپریشنز کو فعال کرنے کے علاوہ خیبر پختونخوا کے 03 نئے اضلاع میں عدلیہ اور عدالتی عملے کے لیے رہائش کی فراہمی کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ مربوط قانونی اور انسانی حقوق امدادی پروگرام (ILHRSP) کے لیے 100.000 ملین روپے جبکہ قانون و انصاف کے شعبے میں اختراعی اقدامات کے لیے 1.000 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ایکسلریٹڈ امپلیمینیشن پروگرام کے تحت نیا منصوبہ نو ضم شدہ اضلاع میں ضلعی سطح پر وسائل کے مراکز کا قیام بھی شامل ہے جس کے لیے 10.500 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں سے نہ صرف انصاف کی بروقت فراہمی ممکن ہوگی بلکہ عدالتی انفراسٹرکچر کو جدید بنانے اور قانونی محکموں کی استعداد کار میں اضافے میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان فنڈز کا شفاف اور موثر استعمال یقینی بنایا جائے گا تاکہ خیبر پختونخوا کے عوام کو انصاف کے بہترین ثمرات حاصل ہو سکیں۔