چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کی زیر صدارت ہفتہ وار جائزہ اجلاس، گورننس، اشیائے خوردونوش کی قیمتوں، انفراسٹرکچر اور عوامی خدمات کا تفصیلی جائزہ

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں انتظامی سیکرٹریز اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں گورننس، ترقیاتی منصوبوں، عوامی خدمات کی فراہمی اور بنیادی اشیاء کی قیمتوں کے کنٹرول سمیت دیگر اہم امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس کا ایک اہم پہلو سرکاری افسران کی استعداد کار میں اضافے کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کے مختلف پہلوؤں پر تربیت کی فراہمی تھی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے تحت 20 افسران ڈپلومہ کورس میں زیر تربیت ہیں، جبکہ 23 افسران APMG CP3P کا فاؤنڈیشن سرٹیفکیٹ کورس حاصل کر چکے ہیں، جو کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ فریم ورک میں مہارت کے لئے ضروری ہے۔اجلاس میں 12 ضروری اشیاء کی قیمتوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ متعلقہ حکام نے بریفنگ دی کہ قیمتوں کی نگرانی کے لئے ایک لائیو ڈیش بورڈ کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے، جس کے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ جن اضلاع میں اشیائے خوردو نوش کی سپلائی میں چیلنجز کی وجہ سے قیمتوں میں فرق ذیادہ ہے وہاں ڈپٹی کمشنرز ہول سیلرز سے براہ راست رابطہ کریں اور قیمتوں کے کنٹرول کے لئے اقدامات یقینی بنائیں۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اجلاس میں ترقیاتی فنڈز کے اجرا اور اخراجات پر بھی بریفنگ دی گئی، جبکہ معمول کی حفاظتی ٹیکہ جات مہم اور پولیو کے خاتمے کی مہم سے متعلق پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) کے حکام نے اجلاس کو شہر میں جاری انفراسٹرکچر منصوبوں پر بریفنگ دی، جن میں ناردرن سیکشن رنگ روڈ کے ‘مسنگ لنک’ پشاور میں جنرل بس ٹرمینل کی تعمیر اور ٹریفک مسائل کے حل کے لئے اقدامات شامل تھے۔ چیف سیکرٹری نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک، پیدل چلنے والوں کے لئے سہولیات (روڈ فرنیچر) کو بہتر بنایا جائے تاکہ ٹریفک کی روانی بہتر ہوسکے جبکہ رنگ روڈ کی مرمت کا کام بھی فوری طور پر شروع کیا جارہا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ لینڈ یوز و بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (لوبکا) کا بجٹ منظور کر لیا گیا ہے اور اس ادارے میں اصلاحات کردی گئی ہیں تاکہ بلڈنگ کنٹرول اقدامات کو تیز کیا جا سکے۔ اجلاس میں سیاحتی علاقوں میں ہوٹلز اور ریسٹورنٹس میں نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے حوالے سے بھی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ بتایا گیا کہ گزشتہ 15 دنوں میں 92 مختلف ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس میں سیوریج سسٹم بہتر بنایا گیا ہے جبکہ مزید ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے نکاسی آب کی بہتری پر کام جاری ہے۔

مزید پڑھیں