چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے کہا ہے کہ کسی بھی علاقے کا پائیدار اور مستقل امن وہاں کے عوام کے خلوص نیت، محنت اور باہمی تعاون کی مرہونِ منت ہوتا ہے۔ اس مقصد کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو ایک جگہ بیٹھ کر باہمی اعتماد بحال کرنا ہوتا ہے اور ایسے فیصلے ہی دیرپا اور مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت امن کے قیام کے لیے شب و روز کوشاں ہے لیکن اس میں کامیابی سب کے اشتراکِ عمل سے ہی ممکن ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز کوہاٹ پولیس کلب میں ماہ محرم الحرام میں امن و رواداری کو یقینی بنانے کے سلسلے میں منعقدہ گرینڈ ڈویژنل امن جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جرگے سے صوبائی وزیر قانون افتخار عالم ایڈووکیٹ، اراکینِ قومی اسمبلی شہریار آفریدی، حمید حسین اور یوسف خان، اراکینِ صوبائی اسمبلی شفیع جان، اورنگزیب اورکزئی اور علی ہادی، انسپکٹر جنرل خیبرپختونخوا پولیس ذوالفقار حمید، کمشنر کوہاٹ ڈویژن سید معتصم باللہ شاہ، ڈی آئی جی کوہاٹ عباس مجید مروت، سابق چیف جسٹس سید ابن علی، اور اہل سنت و اہل تشیع کے اکابرین نے بھی خطاب کیا اور محرم الحرام کے دوران پُرامن ماحول کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر جی او سی نائن ڈویژن کوہاٹ میجر جنرل ذوالفقار علی بھٹی، کوہاٹ، کرم، اورکزئی اور ہنگو کے ڈپٹی کمشنرز، ڈی پی اوز، اور دونوں مکاتبِ فکر کے علماء کرام و مشران بھی موجود تھے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ منتخب عوامی نمائندوں اور مشران کی گفتگو سن کر محسوس ہوا کہ اتفاق باہمی کے لئے سب یک زبان ہیں اور سب کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جذبہ حب الوطنی نوجوانوں میں بھی منتقل کیا جائے اور انہیں باور کرایا جائے کہ سب مسلمان بھائی بھائی ہیں، ہمارے درمیان کوئی تفریق نہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں زیادہ ہوشیار اور بیدار رہنے کی ضرورت ہے۔ دشمن ہمیں عسکری لحاظ سے شکست نہیں دے سکتا، لیکن وہ ہمیں اندرونی طور پر کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس میں بھارتی خفیہ ایجنسی “را” براہ راست ملوث ہے۔شہاب علی شاہ نے کہا کہ جب سب مسلمان ہیں تو ہمارے لیے بندوق اٹھانے کا کوئی جواز نہیں بنتا، مگر بدقسمتی سے دشمن ہمیں فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرکے لاحاصل جنگ میں الجھانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ضلع کرم کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں امن تیزی سے بحال ہو رہا ہے اور انشاء اللہ جلد ہی مرکزی شاہراہ عام ٹریفک کے لیے کھول دی جائے گی۔ تاہم، انہوں نے مقامی لوگوں پر زور دیا کہ وہ رضاکارانہ طور پر اسلحہ جمع کرانے کا عمل تیز کریں، بصورت دیگر یہ اسلحہ بحقِ سرکار ضبط کر لیا جائے گا۔
چیف سیکرٹری نے امید ظاہر کی کہ محرم الحرام 2025 میں بھی اہل تشیع اور اہل سنت حسبِ روایت محبت، بھائی چارے کا مظاہرہ کریں گے، اور انشاء اللہ نہ صرف محرم بلکہ ہر آنے والا مہینہ خیریت اور سکون کے ساتھ گزرے گااور مکّار دشمن اپنی چالوں میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکے گا۔