صوبائی وزیر اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اعلیٰ تعلیم باالخصوص انجنئیرنگ اور ٹیکنالوجی کے تعلیم کے فروغ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ حکومت نے اعلیٰ تعلیم کا بجٹ نگران دور کے ایک ارب 90 کروڑ کے مقابلے میں حالیہ بجٹ میں 10 ارب کر دیا ہے۔ یونیورسٹیاں روایتی انجینئرنگ کے ساتھ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور سائبر سیکورٹی کے شعبوں میں ماہرین کی تیاری پر توجہ دیں جو جدید دور کا تقاضہ اور ہماری حکومت اور عمران خان کا ہی وژن ہے۔ وہ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی مردان میں ٹیک وژن فائنل ائیر پراجیکٹ ایکسپو کے موقع پر میڈیا سے بات چیت اور طلبہ و فیکلٹی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ساجد خان، یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر گل محمد، ڈین ڈاکٹر عمران، انڈسٹری کے نمائندگان، فیکلٹی ممبرز اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ایکسپو میں 30 مختلف انڈسٹریز اور فائنل ائیر کے طلبہ و طالبات نے اپنے مصنوعات اور پراجیکٹس کے 66 سٹالز لگائے تھے۔ وزیر برائے اعلیٰ تعلیم نے تمام سٹالز کا دورہ کیا اور طالب علموں سے ان کے پراجیکٹس کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ بیسٹ پراجیکٹ ایوارڈ سول انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ نے حاصل کیا۔ صوبائی وزیر نے اس موقع پر یونیورسٹی میں حال ہی میں قائم شدہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس سنٹر اور یونیورسٹی کی جانب سے مکمل شدہ دو سو کلو واٹ سولر سسٹم کا افتتاح کیا۔ سنٹر برائے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کاقیام ملک میں اس شعبے میں ترقی کے حوالے سے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل محمد نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انجنیرنگ کے طلبہ و طالبات کو ملازمت کے پیچھے بھاگنے کی بجائے مختلف ہنر سیکھ کر ایک انٹرپرینور کے طور پر لوگوں کو روزگار دے کر ملک و قوم کی خدمت کرنی چاہئیے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہا کہ وہ اس ایکسپو میں طلبہ و طالبات کے مختلف پروجیکٹس سے از حد متاثر ہوئے ہیں اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی مردان کے طالب علموں نے یہ ثابت کیا کہ ہمارے نوجوان بھرپور ٹیلنٹ کے حامل ہیں اور تھوڑی سی توجہ دے کر ان کی صلاحیتوں کو ملک وقوم کے حق میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے یو ای ٹی مردان کے وائس چانسلر اور فیکلٹی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کاوشیں ان کامیاب پراجیکٹس میں واضح طور پر جھلک رہی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو انڈسٹریز کے ساتھ لنک کرنے سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ نئی تحقیق سے عوام کو بہترین سہولیات بھی میسر آسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سنٹر برائے اے آئی کے تحت بی ایس لیول کے چار نئے پروگراموں کے اجراء سے یونیورسٹی مزید آگے بڑھے گی اور اس نئی ٹیکنالوجی کو فروغ ملے گا۔ مینا خان آفریدی نے ایکسپو میں نمائش کے لیے رکھے گئے پراجیکٹس کے حامل طالب علموں کو 30 ہزار روپے فی پراجیکٹ کیش ایوارڈ بھی دئیے۔ جبکہ بہترین آئیڈیاز پیش کرنے والوں میں 20/20 ہزار روپے کیش پرائز تقسیم کیے۔ اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر گل محمد نے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی اور ڈی جی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ساجد خان کو شیلڈز پیش کئے۔