Home Blog Page 117

صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کی زیر صدارت مردان میں اجلاس

> صوبائی حکومت کے ”عوامی ایجنڈا پروگرام” کے تحت عوام کے بہتر مفاد کے تمام منصوبوں پر کام تیز کیا جائے، ظاہر شاہ طورو کی متعلقہ حکام کو ہدایت

خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے ہدایت دی اور کہا کہ عمران خان کے وژن کیمطابق اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر ”عوامی ایجنڈا پروگرام”کے تحت مردان میں تمام منصوبوں کو مقررہ مدت کے اندر شفافیت کے ساتھ مکمل کیا جائے اوراس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، یہ ہدایات انہوں گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر مردان کے دفتر میں عوامی ایجنڈا پروگرام کے تحت ضلع مردان میں جاری منصوبوں پر پیش رفت بارے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی و ڈیڈک چیئرمین زرشاد خان، امیر فرزند خان اور عبدالسلام آفریدی سمیت ڈپٹی کمشنر میاں بہزاد عادل اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو ڈپٹی کمشنر مردان نے عوامی ایجنڈا پروگرام کے تحت جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ضلع مردان میں مختلف منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے، جن میں ہسپتالوں اور تدریسی اداروں کی صفائی، پبلک پارکس کی تزئین و آرائش، سپورٹس گراؤنڈز کی بحالی، غیر قانونی بل بورڈز کی ہٹاؤ، تجاوزات کا خاتمہ اور ٹرانسپورٹ اڈوں کی صفائی جیسے اہم منصوبے شامل ہیں اور متعلقہ حکام ان منصوبوں کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔صوبائی وزیر خوراک نے اس موقع متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایت دی کہ کوالٹی کنٹرول کی کڑی نگرانی، محصولات کی ڈیجیٹائزیشن، ضلعی انتظامیہ کی عوام کیلئے اوپن ڈور پالیسی، کھلی کچہریوں کے انعقاد، خواتین و خصوصی افراد اور اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری، فائل ٹریکنگ سسٹم، درختوں کی ٹریمنگ، جنگلی پودوں کا خاتمہ، وال چاکنگ، گندگی کو ٹھکانے لگانا اور بجلی کے پرانے تاروں کو ہٹانا جیسے منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے اور انکی بروقت تکمیل یقینی بناکر عوامی مفادات کے پیش نظر کام کی رفتار مزید تیز کی جائے تاکہ عوام کو جلد از جلد ان منصوبوں کے ثمرات حاصل ہو سکیں۔

کے ایم یو ٹیم کاصوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی کی ہدایت پر ڈی آئی خان،کرک، باجو ڑاورمہمند اضلاع کا دورہ

> ضم شدہ قبائلی اور صوبے کے دوردراز پسماندہ اضلاع میں تعلیم اور صحت کی سہولیات دینا صوبائی حکومت کی ترجیح ہے،مینا خان آفریدی

صوبائی وزیربرائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہاہے کہ ضم شدہ قبائلی اور صوبے کے دوردراز پسماندہ اضلاع میں خیبرمیڈیکل یونیورسٹی(کے ایم یو) کے زیر انتظام الائیڈ ہیلتھ انسٹی ٹیوٹس کے قیام کا مقصد ان اضلاع میں عوام کوتعلیم اور صحت کی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کرناہے،تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی موجو دہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اس ضمن میں متعدد اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جن میں ایک اہم قدم ہیلتھ انسٹی ٹیوٹس کاقیام ہے۔انہوں نے ان خیالات کااظہار اس ضمن میں ہونے والے متعدد اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے کیاہے جب کہ اس حوالے سے ایک اہم اجلاس گزشتہ روز منعقد ہواجس میں وائس چانسلرکے ایم یوپروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق کے علاوہ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور کے ایم یو کے متعلقہ عملینے بھی شرکت کی۔ صوبائی وزیربرائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے کہاکہ اس اہم منصوبے کو عملی جامہ پہنانے سے نوجوانوں کو ان کی دہلیز پرطبی تعلیم کے بہترین مواقع فراہم ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان،کرک اورچترال کے علاوہ ضم شدہ تمام قبائلی اضلاع میں معیاری ہیلتھ انسٹی ٹیوٹس کاقیام ہمارا مشن ہے اور اس سلسلے میں کے ایم یو کوتمام ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ مجوزہ اداروں کے قیام کے لیئے کے ایم یو کی ٹیم، صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن کی ہدایت پرڈی آئی خان،کرک، باجو ڑ اورمہمند اضلاع کا دورہ کرچکی ہے جب کہ ان انسٹی ٹیوٹس کو جدید صحت کی دیکھ بھال کی تعلیم، طبی خدمات اور تربیت کے مراکز کے طور پر کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس سے صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد کی فوری ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح ان ہیلتھ انسٹی ٹیوٹس کے قیام سے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، گیسٹرو اینٹرالوجی، فزیوتھراپی، نیوٹریشن،ریڈیالوجی اور لیبارٹری کی خدمات پر توجہ مرکوز کرنے والی کلینیکل خدمات بھی فراہم کی جائیں گی جو کے ایم یو کے مرکزی ہسپتال سے منسلک ہوں گے۔ اس پراجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے میں محکمہ ہائیر ایجوکیشن خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور کو بنیادی ڈھانچے سمیت تمام ضروری سہولت فراہم کرے گا۔ اس منصوبے کی نگرانی صوبائی وزیربرائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی ہفتہ وار بنیادوں پر کریں گے جب کہ وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کلاسز اور کلینیکل سروسز موجودہ تعلیمی سیشن سے شروع ہوں۔ صوبائی حکومت کے اس اقدام سے مقامی کمیونٹیز کو بہت زیادہ فائدہ پہنچے گا اورصوبے بھر میں صحت کی دیکھ بھال کے معیارات کو بڑھانے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

جعلی حکومت نے پی ٹی آئی کے حالیہ پر امن جلسے کے لئے پھر 9 مئی کا پلان بنایا تھا مگرپرامن کارکنوں نے اسے ناکام بنادیا، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

0

> جلسہ میں شریک عوام کا سمندر جعلی حکومت کے خلاف ایک ریفرنڈم تھا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیربرائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت نے پی ٹی آئی کے حالیہ پر امن جلسے کے لئے پھر 9 مئی کا پلان بنایا تھا مگر پاکستان تحریک انصاف کے پرامن کارکنوں نے اسے ناکام بنادیا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ جعلی حکومت نے حالات خراب کرنے کے لئے جلسہ کے متعین کردہ راستوں کو بند کرکے کارکنوں کو اشتعال دلانے کی بھر پور کوشش کی مگراس سب کچھ کے باوجود جب وہ پرامن رہے تو ان پر شیلنگ کی گئی اورلاٹھیاں بھی برسائی گئیں تاکہ وہ اشتعال میں آکر بدامنی کی جانب بڑھنے پر مجبور ہوں۔لیکن کارکنان پھر بھی پر امن رہے تو اس کے لئے پولیس پر پتھراو کی جھوٹی کہانی گھڑی گئی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہاکہ اشتعال دلانے کا مقصد جلسے کے بعد پی ٹی آئی رہنماوں اور کارکنوں پر جھوٹی ایف آئی آرز اور آئندہ این او سی نہ دینے کا بہانہ بنانا تھا. بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ انہوں نے ہفتے کے دن صبح ہی کارکنوں کو جلسے کی کامیابی کی مبارکباد دے دی تھی کیونکہ جعلی حکومت پر شدید خوف طاری تھا اور جلسے کے روز یہ ثابت ہوا کہ جعلی حکومت کتنی حواس باختہ ہوچکی تھی اورعوام کا سمندر جعلی حکومت کے خلاف ایک ریفرنڈم تھا۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور کارکن داد کے مستحق ہیں. انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت نے اپنے متعین کردہ تمام راستوں کو بھی بند کیا تھا اور متعین کردہ راستوں کی بندش کیوجہ سے ہزاروں کی تعداد میں کارکن جلسہ گاہ پہنچنے سے محروم بھی رہے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ جب وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور عظیم الشان قافلے کے ساتھ جلسے میں شریک ہوئے اور ان کی قیادت میں خیبر پختونخوا سے کثیر تعداد میں عوام نے جلسے میں شرکت کے لئے روانگی شروع کی تو نام نہا د حکمرانوں کے اوسان خطا ہونے لگے تھے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت اپنی نااہلی کی وجہ سے جلد ہی خود ختم ہو جائے گی۔

خیبرپختونخوا حکومت کا باغبانی کے فروغ کیلئے ہارٹیکلچر اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں باغبانی کے فروغ کے لئے ایک اہم اقدام کے طور پر ہارٹیکچر اتھارٹی کے قیام کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔ مجوزہ ہارٹیکلچر اتھارٹی باقاعدہ ایکٹ کے تحت قائم کیا جائے گا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مذکورہ ایکٹ کے مسودے کی تیاری پر کام شروع کریں۔ یہ فیصلہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کی زیر محکمہ بلدیات کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ صوبائی وزیر بلدیات ارشد ایوب کے علاوہ محکمہ ہائے بلدیات اور قانون کے انتظامی سیکرٹریز اور پشاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ بلدیات خصوصا بلدیاتی حکومتوں کے مسائل اور دیگر متعلقہ اُمور پر تفصیلی غوروخوص کیا گیا۔ اجلاس میں پی ڈی اے کو پشاور کے تین شہری ٹی ایم ایز کی حدود میں خصوصی ذمہ داریاں دینے سے متعلق اُمور بھی غور و خوص کیا گیا۔ اجلاس میں طے پایا کہ پی ڈی اے کو دی جانے والی مجوزہ ذمہ داریاں ٹی ایم ایز کی معمول کی ذمہ داریوں اور کاموں سے ہٹ کر ہونگی جن سے ٹی ایم ایز کے معمول کا کام اور عملہ متاثر نہیں ہوگا۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ہوم ورک مکمل کرکے حتمی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور ہم سب کا شہر اور صوبے کا چہرہ ہے، موجودہ صوبائی حکومت اس کی تعمیر و ترقی کے لئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، شہر میں صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر کرنے کے لئے ٹی ایم ایز کو مستحکم کرنا ہے اور ٹی ایم ایز کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی مد میں بقایاجات کو ترجیحی بنیادوں پر کلئیر کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی سطح کے عوامی مسائل فوری حل کرنے میں بلدیاتی حکومتوں کا کردار انتہائی اہم ہے، موجودہ صوبائی حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق بلدیاتی نظام کو با اختیار بنانے اور اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کے لئے پر عزم ہے اور اس مقصد کے لئے بلدیاتی نمائندوں کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے حج، اوقاف و مذہبی امور صاحبزادہ عدنان قادری نے حالیہ پولیو مہم کے دوران عوام الناس بالخصوص علماء کو دعوت دی ہے

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے حج، اوقاف و مذہبی امور صاحبزادہ عدنان قادری نے حالیہ پولیو مہم کے دوران عوام الناس بالخصوص علماء کو دعوت دی ہے کہ وہ اس پولیو مہم میں بھرپور حصہ لے کر اپنے بچوں کو اس موذی مرض سے بچائیں تاکہ اس مرض کا ملک سے جڑ سے خاتمہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے 27 اضلاع میں نو ستمبر سے تیرہ ستمبر تک یہ مہم چلائی جائے گی جبکہ باقی اضلاع میں یہ مہم اس مہینے کی 23 سے 27 ستمبر تک چلائی جائے گی۔ اس مہم میں 64 لاکھ 25 ہزار 27 سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ اس مہم میں 35 ہزار ٹیمیں حصہ لیں گی اور گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گی۔ان پولیو ٹیموں کی حفاظت پر 50 ہزار پولیس اہلکار مامور ہونگے۔ انہوں نے عوام الناس سے ایک بار پھراپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے بروقت پلائیں تاکہ وہ اس موذی مرض سے محفوظ رہ سکیں۔

ضم اضلاع کی پائیدار ترقی کےلئے اور وہاں کے مسائل کے حل کےلئے ایک ہمہ جہت اور جامع حکمت عملی تیار کی ہے، وزیراعلیٰ

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی قیادت میں جمعرات کو قبائلی گرینڈ جرگہ منعقد ہوا۔ اس میں تمام سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندے، قبائلی عمائدین اور اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔ جرگے میں امن، صحت، تعلیم، پانی، مواصلات، بجلی اور انتظامی مسائل پر بات چیت ہوئی اور حل تجویز کیے گئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع کے مسائل کا جامع جائزہ لیا گیا ہے اور ان کے پائیدار حل کے لیے منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ بنیادی سہولیات کی فراہمی، معدنیات اور زراعت کی ترقی، مقامی بھرتی، بلاسود قرضے، اور سیاحت کے فروغ پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے امن و امان کے قیام کی اہمیت پر زور دیا اور حکومت و عوام کو مل کر اقدامات کرنے کی اپیل کی۔ وزیراعلیٰ نے سابقہ قبائلی اضلاع کے صوبے میں انضمام کے تحت ترقیاتی پروگراموں کا اعلان کیا اور فنڈز مختص کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ منشیات کے تدارک، پولیس کی مضبوطی، اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے این ایف سی شیئر اور دیگر فنڈز کی فراہمی کی درخواست کی۔ اختتامی خطاب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع میں مزید جرگے منعقد کیے جائیں گے تاکہ عوامی مسائل کا حل نکالا جا سکے۔ شرکاء نے وزیر اعلیٰ کے اقدامات کی تعریف کی اور امن و امان کی بحالی کی حمایت کا اظہار کیا۔ امید ہے کہ موجودہ حکومت علی امین گنڈاپور کی قیادت میں عوام کی توقعات پر پورا اترے گی۔

خیبر میڈیکل یونی ورسٹی کے وائس چانسلر ضیاء الحق اور سیکرٹری اطلاعات و تعلقات عامہ ارشد خان نے کہا ہے

خیبر میڈیکل یونی ورسٹی کے وائس چانسلر ضیاء الحق اور سیکرٹری اطلاعات و تعلقات عامہ ارشد خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت صحت کے شعبے میں ترجیحی بنیادوں پر اصلاحات لا رہی ہے اور عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات مفت فراہم کرنے کیلیے کوشاں ہے جس کیلئے خطیر رقم مختص کی گئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات کی تحصیل بریکوٹ میں بریکوٹ کالج آف نرسنگ اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انہوں نے باقاعدہ فیتہ کاٹ کر کالج کا افتتاح کیا اس موقع پر سوات بورڈ کے چیر مین تسبیح اللہ خان،سیکرٹری عمر حسین خان اور علاقہ عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صحت کی سہولیات صوبے کے کونے کونے تک پہنچانے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔جس کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اصلاحات لا رہی ہے اور موجودہ صوبائی حکومت کا کارنامہ ہے کہ اس صوبے کے ہر فرد کو صحت کے تمام سہولیات مفت فراہم کر رہی ہے جو کہ پورے ملک کیلیے ایک مثال ہے انہوں نے کہا کہ صوبے کے نرسنگ کالجز میں 64ہزار طلباء و طالبات پڑھ رہے ہیں جو آگے بڑھ کر ملک وقوم کی خدمت میں اپنا کردار ادا کرینگے جسکا مقصد بھی یہی ہے کہ یہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ انہیں باعزت روزگار کی فراہمی بھی کی جائے، انہوں نے کہا کہ صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی نرسنگ اور دیگر سٹاف کے بغیر ممکن نہیں ہے اور اس طرح کے کالجز اس میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں اس موقع پر بریکوٹ نرسنگ کالج کے پرنسپل اشفاق احمد نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کالج کی افادیت پر روشنی ڈالی۔

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک و فشریز فضل حکیم خان یوسفزئی نے امانکوٹ سوات میں بجلی گریڈ سٹیشن کا دورہ کیا

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک و فشریز فضل حکیم خان یوسفزئی نے امانکوٹ سوات میں بجلی گریڈ سٹیشن کا دورہ کیا اس موقع پر صوبائی وزیر نے مختلف فیڈرز اور لوڈ شیڈنگ شیڈول کے ریکارڈ چیک کئے فضل حکیم خان یوسفزئی نے واپڈا حکام کو ہدایت کی کہ شیڈول لوڈ شیڈنگ کے علاوہ بجلی کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔ سوات میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور ظالمانہ لوڈشیڈنگ اور عوام کی تکلیف کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی لہٰذا عوام کو ہر صورت ریلیف دیا جائے۔ دورہ کے موقع پر صوبائی وزیر نے واپڈا کے اعلیٰ حکام سے ملاقات بھی کی اور عوام کی تشویش سے آگاہ کر دیا حکام نے فضل حکیم خان یوسفزئی کو یقین دہانی کرائے کہ شیڈول کے علاوہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی صوبائی وزیر نے واپڈا حکام سے بجلی لوڈ شیڈنگ کے شیڈول بھی لئے، اس موقع پر صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ایک طرف بجلی کے زیادہ بل اور دوسری طرف لوڈشیڈنگ نے عوام کا برا حال کردیا ہے لہذا عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز نہ ہو انہوں نے کہا کہ حلقہ پی کے 6 کے غیور عوام میرے لئے قابل قدر ہیں ان کے ہر جائز مطالبات کو حل کرنا میرا فرض اور مشن ہے انہیں کبھی بھی سہولیات سے محروم نہیں کیا جائے گا انہوں نے واضح کیا کہ عوامی خدمت میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے انسدادِ بدعنوانی بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی کی زیر صدارت انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی تیسری ماہانہ کھلی کچہری

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے انسدادِ بدعنوانی بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی نے کہا ہے کہ کھلی کچہریوں کا مقصد شکایات کنندگان اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے افسران کو آمنے سامنے لانا ہے تاکہ شکایات کنندگان اپنی شکایات متعلقہ حکام تک باآسانی پہنچا سکیں اور محکمانہ امور میں غفلت و سستی کو روکا جاسکے۔ شہریوں کی سہولت کیلئے واٹس ایپ نمبر جاری کردیا ہے جس پر وہ اپنی شکایات درج کرسکتے ہیں۔ اسطرح ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں شکایت بکس لگائے ئے جا رہے ہیں جہاں وہ اپنی شکایات ڈال سکتے ہیں۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے افسران تواتر سے شکایات اکھٹا کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں منعقدہ انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی تیسری ماہانہ کھلی کچہری کے دوران کیا۔ کھلی کچہری میں ڈائریکٹر انٹی کرپشن صدیق انجم سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی اور سائلین کی شکایات تفصیل سے سنیں۔ کھلی کچہری میں گفتگو کرتے ہوئے معاون حصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر ر مصدق عباسی کا کہنا تھا کہ کھلی کچہریوں کے انعقاد کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ پہلی کھلی کچہری میں درج کی گئی شکایت پر کاروائی کرتے ہوئے 511 کنال اراضی محکمہ جنگلات کے حوالے کی گئی۔ کھلی کچہریوں کے باقاعدگی کے ساتھ انعقاد سے ادارے اور عوام میں فاصلے کم ہورہے ہیں۔ صوبے میں بدعنوانی کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ بریگیڈیئر ر مصدق عباسی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کی سہولت کیلئے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے واٹس ایپ نمبر 03319988848 جاری کردیا ہے۔ جس کے ذریعے عوام کرپشن کی نشاندھی و شکایات واٹس ایپ پر کرسکتے ہیں۔محکمہ انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کے علاؤہ آٹھ ریجنل دفاتر میں کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں 138 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ جبکہ تین شکایات درج کی گئیں۔معاون حصوصی بریگیڈیئر ر مصدق عباسی نے شکایات پر ہونے والے کاروائی سے آگاہ رکھنے کی ہدایت کی۔ جبکہ درج شکایات کے حوالے سے انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ حکام کو درج شکایات کو ٹریک کرتے ہوئے پیشرفت سے مسلسل آگاہ رہنے کی ہدایت بھی کی۔ شہریوں نے معاون حصوصی بریگیڈیئر (ر)مصدق عباسی کی جانب سے کھلی کچہری کے مسلسل انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ کھلی کچہریوں کے انعقاد سے محکمے و عوام میں فاصلے کم ہورہے ہیں۔ انٹی کرپشن کے ریجنل دفاتر میں بھی کھلی کچہریوں کا انعقاد کر کے عوامی شکایات و مسائل سنے گئے۔

وفاقی حکومت نے اپنی گردن آئی ایم ایف کے ہاتھ میں دے دی ہیں،مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کی پریس کانفرنس

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو مہینے پہلے ہم سے شکایت کی گئی تھی کہ پہلی دفعہ آپ لوگوں نے روایت کیوں تھوڑی اور وفاق سے پہلے بجٹ کیوں دیا اور آپ لوگوں نے سیاست کی ہے، بنیادی طور پر وفاقی بجٹ پائیدار نہیں ہوتے وفاق کا بجٹ صرف میڈیا کو دکھانے کے لیے ہوتا ہے،صوبہ وفاق کے بجٹ اہداف دیکھ کر بجٹ دیتے ہیں پچھلے 20 سال سے وفاق کے بجٹ کور کر رہا ہوں ایک بھی ٹھیک نہیں نکلا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ اگر اس سال 11200 ارب روپے بھی اگر یہ ٹیکس کے اہداف کو حاصل کر لیں تو بہت بڑی کامیابی ہوگی لیکن آخر میں کیا ہوا وفاقی حکومت نے اپنی گردن آئی ایم ایف کے ہاتھ میں دے دی ہے، ان سے 12 ہزار 900 ارب روپے کا ٹیکس کا ٹارگٹ کا اعلان کرایا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا خزانہ 76 سال کی بہترین پوزیشن پر ہے جبکہ وفاقی حکومت نے اگست کے مہینے میں 98 ارب روپے کم ٹیکس کیلکش کی ہے جس سے صرف خیبرپختونخو کو ساڑھے آٹھ ارب کم ملیں گے باقی صوبوں کو تو پتہ ہی نہیں ہے جبکہ پنجاب کو 29 ارب اور سندھ کو 16 ارب روپے کم ملیں گے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ تو پہلے مہینے میں ہی آنا شروع ہوگئے ہیں آپ لوگ کس منی بجٹ کی انتظار میں ہیں اب تو مائیکرو بجٹ آنا شروع ہو جائیں گے ہر مہینے ایک مائکرو بجٹ آئے گا۔مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 44 فیصد اضافہ کے ساتھ پہلے دو مہینے میں سات ارب روپے ٹیکس کولیکشن کی ہے اور یہ ایسے وقت جب معیشت ڈگمگا رہی ہے وفاق اور دوسرے صوبوں نے ٹیکسز بڑھائے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا نے کم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سیلز ٹیکس 15 فیصد سے کم کرکے 13 فیصد کر دیا ہم نے جو پراپرٹی ٹیکسز وہ آدھے کر دیے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ جب شہباز شریف اور اسحاق ڈار فیل ہو گئے تھے تو عمران خان نے اپنے گرفتار ہونے سے پہلے آئی ایم ایف پروگرام کی گارنٹی دی تھی تو 9 مہینوں کا آئی ایم ایف پروگرام ملا تھا ابھی آئی ایم ای پروگرام جولائی میں سائن ہوا ہے ابھی تک کوئی اتہ پتہ نہیں۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ خطرناک بات یہ ہے کہ صوبہ پنجاب نے 14 اگست کے دن 14 روپے فی یونٹ بجلی سبسڈی کا اعلان بغیر سوچے سمجھے کیا تھا جبکہ اگلے دن مراسلہ لکھا کہ کتنے کنزیومرز ہیں اور کتنا خرچہ آئے گا۔ پنجاب کے وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ 90 ارب روپے کی سبسڈی ہے وزیراعلیٰ پنجاب کہتی ہیں کہ 45 ارب روپے کی سبسڈی ہے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ جب ہم سے سوال پوچھا گیا کہ آپ ریلیف دیں گے تو ہم نے کہا کہ خیبرپختونخوا پاکستان کی سب سے سستی بجلی پیدا کرتا ہے ہم چھ سے سات روپے فی یونٹ بجلی دیتے ہیں اور 70 روپے کی واپس خریدتے ہیں اور سرپلس بجلی پیدا کرتے ہیں ہمارا کیا قصور ہے کہ ہم سات روپے کی بجلی پیدا کر کے 70 میں خریدیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ہائیڈرو پاور منصوبوں سے 171 میگاواٹ بجلی حاصل کر رہا ہے جو 2029 تک مزید دس منصوبوں سے 600 میگاواٹ بجلی حاصل کرکے ٹوٹل 771 میگاواٹ سستی بجلی سے سات سے دس روپے تک حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا طرز کی بجلی ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کیلئے کابینہ کے پاس معاملہ منظوہری کے لئے جائے گا جبکہ اپنی ٹرانسمیشن لائن لگانے پر بھی کام کر رہے ہیں۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ میڈیا میں عام ہے کہ اس وقت پاکستان کا دارالحکومت جو اسلام آباد نہیں بلکہ لاہور ہے اور لاہور میں فیصلے ہوتے ہیں تو پھر اسلام آباد والے انکی پیروی کرتے ہیں۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ پنجاب کی غلطی کے بعد وزیراعظم صاحب نے صوبوں کو بھی غیر قانونی کام کرنے کی تلقین کی کہ جب پنجاب نے سبسڈی دی ہے تو دوسرے صوبے بھی دیں جبکہ آئی ایم ایف کاکہنا ہے کہ وفاق اور صوبے بجلی سبسڈی نہیں دے سکتے۔مزمل اسلم نے کہا کہ خبروں میں آرہا ہے کہ وفاق نے پلان بنا لیا ہے کہ 2800 ارب روپے کا بجلی سبسڈی دینے کیلئے صوبوں سے فنڈز کاٹے جائیں گے جس میں خیبرپختونخوا کے 231 ارب روپے کاٹ لئے جائینگے۔ اگر پورے پاکستان کو 6 روپے یونٹ ریلیف دیتے ہیں تو 600 ارب روپے بنتے ہیں یہ جمع تفریق کون کرتا ہے کون یہ ارسطو بنا ہے ایسی کوئی تجویز نہ ہمیں منظور ہے اور نہ ہمارے پاس بھیجی جائے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ احسن اقبال جو خود چیرمین اور ڈپٹی چیئرمین پلانگ کمیشن بنے ہیں انہوں نے ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپے کردیا ہے کہ ملک کی معاشی حالت خراب ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ ایک سال میں مہنگائی کی رفتار میں 36 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ یہ کہہ رہے ہیں کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آگئی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ ادرہ شماریات کے مطابق پیاز کی قیمتوں میں صرف 144 فیصد اضافہ ہوا ہے سبزیوں کی قیمت میں 57 فیصد، دال کی قیمت میں 23 فیصد اور گوشت میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف پی ٹی آئی کے بغض کی وجہ سے خیبرپختونخوا کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں بلوچستان میں دہشت گردی پر اعلان کرتے ہیں کہ این ایف سی سے اضافی فنڈز دینگے جبکہ خیبرپختونخوا جیسے دہشتگردی سے متاثرہ صوبے کیلئے دوسرا رویہ ہے۔مزمل اسلم نے کہا کہ پی ڈی ایم والے کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ یہ ٹوٹی پھوٹی پی ٹی آئی پی ڈی ایم سے زیادہ مضبوط اور متحد ہے اور آٹھ ستمبر کا جلسہ یہ ثابت بھی کرے گا۔