خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے ریونیو پیر ہارون شاہ نے بدھ کے روز ضلع دیر اپر و لوئر اور تحصیل کالام لینڈ ریکارڈ سیٹلمنٹ ہیڈ آفس میں پراجیکٹ کا تفصیلی جائزہ لیا. جائزہ اجلاس کے موقع پر معاون خصوصی پیر ہارون شاہ کو پراجیکٹ ڈائریکٹر فہد وزیر نے لینڈ سیٹلمنٹ طریقہ کار، پراجیکٹ کی کارکردگی، درپیش چیلنجز اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی. پراجیکٹ ڈائریکٹر فہد وزیر نے معاون خصوصی پیر ہارون شاہ کو بریف کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ ضلع دیر اپر میں مجموعی طور پر 121 موضع جات، دیر لوئر 216 موضع جات اور تحصیل کالام سوات میں 17 موضع جات میں لینڈ سیٹلمنٹ پر کام جاری ہے. شجرہ نسب کے حوالے سے دیر اپر 75 فیصد، دیر لوئر 93.5 فیصد، اور سوات کالام کا 27 فیصد شجرہ نسب کا اندراج کیا جا چکا ہے. معاون خصوصی کو مزید آگاہ کیا گیا کہ لینڈ سیٹلمنٹ پراجیکٹ کے تحت دیر لوئر کے 56 موضع جات کا ڈیٹا جیوگرافک انفارمیشن سسٹم میں ڈالا گیا ہے جبکہ کالام سوات کے 17 موضع جات کا ڈیٹا جی آئی ایس سسٹم میں ریکارڈ کیا گیا ہے. معاون خصوصی برائے ریونیو پیر ہارون شاہ نے ضلع دیر اپر و لوئر اور تحصیل کالام لینڈ ریکارڈ سیٹلمنٹ پراجیکٹ کے حوالے سے درپیش چیلنجز پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فنڈز کی بروقت فراہمی، گاڑیوں کی کمی پورا کرنے اور دیگر متعلقہ مسائل کو جلد از جلد حل کر لیں گے تاکہ متعلقہ علاقوں میں لینڈ ریکارڈ ترتیب میں لا کر کمپیوٹرائزڈ بھی کیا جا سکے. انہوں نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ ریکارڈ سیٹلمنٹ میں معیاری کام کو فوقیت دی جائے تاکہ مستقبل میں کسی بھی فرد کو لینڈ ریکارڈ کے حوالے سے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے
سینیٹ اجلاس میں یونیورسٹی اف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز سوات کا 380 ملین کا بجٹ منظور
سینیٹ نے یونیورسٹی اف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز سوات کو حکومت کی جانب سے دئے گئے کفایت شعاری کے اقدامات اپنانے اور یونیورسٹی کو مستقبل میں بھی مناسب بجٹ بنانے کا کہا تاکہ مستقبل میں یونیورسٹی خسارے میں نہ جائے۔ نگران صوبائی وزیر برائے قانون و اعلیٰ تعلیم جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر نے کہا کہ کفایت شعاری کے اقدامات کے تحت یونیورسٹی کو آئندہ سالوں کے لیے مناسب منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ نئی قائم شدہ یونیورسٹیوں کو مناسب انتظامی نظام متعارف کرانا چاہیے تاکہ مستقبل میں نئی یونیورسٹیاں پرانی یونیورسٹیوں کی طرح خسارے میں نہ جائیں۔ نگران صوبائی نے یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز سوات کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ امید ہے کہ مستقبل میں بھی یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز سوات اسی طرح ترقی کرے گی۔
گزشتہ دور حکومت میں سی پیک کے کئی منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے۔ نگران وزیر اطلاعات و اوقاف کی سی پیک پر عالمی سیمینار سے خطاب
خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات، اوقاف، حج، مذہبی و اقلیتی امور بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے۔یہ ہر موسم کی لازوال دوستی ہے۔ سی پیک جیسے گیم چینجر منصوبے کی پہلی جھلک سلک روٹ میں نظر آئی تھی۔ سی پیک کے تحت خیبرپختونخوا میں چھ بڑے منصوبے ہیں۔ گزشتہ دور حکومت میں کئی منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے۔ نگران وزیر اطلاعات نے ان خیالات کا اظہار سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے دس سال مکمل ہونے پر منعقدہ عالمی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پشاور کے نجی ہوٹل میں منعقدہ عالمی سیمینار میں چین سے مندوبین، سرمایہ کاروں اور سی پیک پر کام کرنے والی کمپنیوں کے عہدیداروں سمیت طلبہ، سماجی و کاروباری شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ مقررین نے سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اسے پاکستان کی اقتصادی و معاشی ترقی کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ سی پیک اینڈ بی آر آئی منصوبے پر عالمی سیمینار کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی لازوال ہے جو ہر آزمائش پر پوری اتری ہے اور مستقبل میں بھی مزید گہری اور مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی پہلی جھلک سلک روٹ میں نظر آئی تھی۔ سی پیک جیسے گیم چینجر منصوبے کے تحت خیبرپختونخوا میں 6 بڑے منصوبے لگائے گئے ہیں جس سے صوبے کے نوجوانوں کو روزگار مل رہا ہے۔ نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں سی پیک کے تحت چلنے والے منصوبوں میں تاخیر کی گئی۔ اب بحیثیت مجموعی ہمیں سی پیک منصوبوں میں تاخیر اور رکاوٹوں کو دور کرنے میں اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی ترقی کے منصوبے سیاسی معاملات سے متاثر نہیں ہونے چاہیں۔ رہنما اپنی قوم کا عکس ہوتے ہیں۔ نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ آج سے دس سال قبل اوورسیز پاکستانیوں کے لیے کوئی پالیسی موجود نہیں تھی۔ انہوں نے تب بحیثیت وفاقی وزیر دیگر حکام کے ساتھ مل کر دن رات محنت کر کے پالیسی تشکیل دی تھی جو آج بھی نافذ العمل ہے۔ اس وقت ملک کو اخلاص کے ساتھ آگے لے کر جانے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں ہماری تہذیب اور روایات کو تباہ کر دیا گیا۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے نوجوان نسل کی بہترین تربیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کو سکول سے یونیورسٹی تک بہترین ماحول فراہم کرنا ہوگا تاکہ ہم پائیدار ترقی کی منازل طے کر سکیں۔
ضلع خیبر میں ڈیجیٹل لائبریری کا قیام، نگراں وزیر ریلیف بحالی و آبادکاری تاج محمد آفریدی نے افتتاح کیا
گورنمنٹ ہائی سکول جمرود ضلع خیبر میں ڈیجیٹل لائبریری کا قیام، نگراں وزیر ریلیف بحالی و آبادکاری تاج محمد آفریدی نے افتتاح کیا۔ ضم اضلاع میں نظام تعلیم جدت کا متقاضی ہے۔ خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر برائے ریلیف بحالی و آبادکاری الحاج تاج محمد آفریدی نے کہا ہے کہ ضم قبائلی اضلاع میں بہتر تعلیمی ماحول، اداروں میں عملہ و دیگر درکار ضروریات و سہولیات کی فراہمی جبکہ وہاں کے تعلیمی نظام میں جدت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز گورنمنٹ ہائی سکول جمرود ضلع خیبر میں ڈیجیٹل لائبریری کا افتتاح کرتے ہوئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ضلع خیبر، پرنسپل صاحبان، اساتذہ کرام، پیرنٹس ٹیچر کونسل چیئرمین و ممبران بھی شریک تھے۔
اس موقع پر نگراں صوبائی وزیر کو بریفننگ میں بتایا گیا کہ ضم اضلاع کی تاریخ میں یہ پہلی ڈیجیٹل لائبریری ہے، جس کا آج باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔ مزید بتایا گیا کہ مذکورہ ڈیجیٹل لائبریری میں آف لائن و آن لائن دونوں اقسام کے کتب موجود ہیں۔ اس جدید لائبریری کے توسط سے اساتذہ کرام، طلبہ اور اعلٰی تعلیم و تحقیق سے وابسطہ افراد اپنے گھروں میں بیٹھ کر بھی مختلف کتب کا مطالعہ کرسکتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں صوبائی وزیر تاج محمد آفریدی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی آج باہر دنیا ہم سے ٹیکنالوجی میں آگے ہے جس کی بڑی وجہ بہتر نظام تعلیم ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع میں شعبہ تعلیم اور تعلیمی اداروں میں جہاں جہاں خامیاں ہیں ان کو دور کیا جائے اور جدت و بہتری کیلئے نیا وژن عملی و یقینی بنایا جائے۔
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت حیات آباد پشاور میں ٹیوٹا کی نئی عمارت کا افتتاح
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے فنی تعلیم اور صنعت وحرفت محمد عدنان جلیل نے بدھ کے روز حیات آباد پشاور میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی(ٹیوٹا) کی نئی عمارت کا افتتاح کیا، اس سے پہلے ٹیوٹا کا مرکزی دفتر کرایے کی عمارت میں قائم تھا اور اب اسے اتھارٹی کی ذاتی ملکیتی عمارت میں منتقل کرکے سرکاری خزانے کو ماہانہ بنیادوں پر تقریبا 18 لاکھ روپے کا فائدہ پہنچا ہے، افتتاح کے دوران ایم ڈی ٹیوٹا عبد الغفار،ڈائریکٹر فنانس ٹیوٹا منیر گل،ڈائریکٹر ایچ آر عابد نواز،اکنامک ایڈوائزر محکمہ صنعت عبدالرحمان ،کوارڈینیٹر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سرتاج احمد خان اور اتھارٹی کے دیگر افسران اور عملہ بھی موجود تھا، اس موقع پر صوبائی وزیر نے ٹیوٹا کے نئے دفتر کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور وہاں پر دستیاب تمام ضروری سہولیات کی موجودگی پر اطمینان کا اظہار کیا،اس موقع پر منعقدہ تقریب سے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ فنی تعلیم کے فروغ کیلئے ٹیوٹا کی مضبوطی اور اسے سہولیات سے آراستہ کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ جب اس شعبے کا پورا نظام اور ڈھانچہ بہتر ہو تو تب اس کے تربیتی اور پیشہ ورانہ ادرے اپنی خدمات احسن انداز میں سرانجام دے سکیں گے،انھوں نے کہا کہ ٹیوٹا کو صحیح پٹڑی پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے جہاں سے بہترین اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق سکلڈ فورس کی تیاری ممکن ہوسکے گی،انھوں نے مزید کہا کہ صوبے میں نوجوان طبقے کو ہنر یافتہ بناننے کی غرض سےٹیوٹا کیلئے ایک جامع ایکشن پلان مرتب کیا جائے گا جس کے نتیجے میں اس ادارے کے تربیتی مراکز سے ایسے ہنر مند افراد فارغ ہوسکیں گے جنھیں انڈسٹری اور مارکیٹ میں باعزت روزگار کے بہترین مواقع میسر ہوں گے،نگران وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بے روزگاری کو ختم کرنے کیلئے عصری علوم کیساتھ ساتھ فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم وتربیت کا فروغ انتہائی ضروری ہے کیونکہ دنیا کے نقشے پر کئی ترقی یافتہ ممالک نے ہنر مندی اور تکنیکی تربیت میں مہارت کا سہارہ لیکر ترقی کے منازل طے کئے ہیں،انھوں نے امید ظاہر کی کہ ٹیوٹا کا پورا عملہ نئے مرکزی دفتر میں اپنی پیشہ ورانہ زمہ داریاں ذہنی سکون اور خوش اسلوبی سے سرانجام دے سکیں گے،تقریب کے دوران ٹیوٹا کی جانب سے صوبائی وزیر کو شیلڈ بھی پیش کی گئی اور مختصر عرصے میں فنی تعلیمی شعبے کی ترقی کیلئے انکی انتھک کوششوں اور قدامات کو سراہا گیا،
شندور فیسٹیول کیلئے انتظامات کا جائزہ، مقامی و غیرملکی سیاحوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیرصدارت ضلع لوئر چترال اور ضلع اپر چترال کے مسائل اور شندور فیسٹیول کیلئے انتظامات کے حوالے سے اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں دونوں اضلاع میں گندم اور آٹے کی قیمتوں اور دستیابی، سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات، سڑکوں کی صورتحال، آبنوشی اور آبپاشی کے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے متعلقہ حکام کو دونوں اضلاع کے مسائل کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔سیکرٹری سیاحت، سیکرٹری خوراک، ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی، ڈائریکٹر خوراک سمیت دونوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں عالمی اہمیت کے حامل تاریخی شندور پولو فیسٹیول کیلئے انتظامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔شندور فیسٹیول میں 7 جولائی سے 9 جولائی تک پولو کے مقابلے کھیلے جائیں گے جس کیلئے ملکی و غیرملکی سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ چیف سیکرٹری نے شندور فیسٹیول کیلئے آنے والے سیاحوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تاریخی میلے کے کامیاب انعقاد سے پاکستان بالخصوص خیبرپختونخوا کا مثبت پہلو اجاگر ہوگا۔
وزیرستان میں گیس و تیل کے ذخائر ایک بڑی نعمت ہے جس کی استفادہ سے علاقے کی پسماندگی ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائے گی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے دفتر میں ایس این جی پی ایل کے حکام اور تحصیل بکاخیل و میریان کے عمائدین پر مشتمل وفد کی اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ریجنل پولیس افسر قاسم علی خان، ڈپٹی کمشنر بنوں منظور احمد آفریدی، ڈپٹی کمشنر لکی مروت عبدالہادی، سیکرٹری ٹو کمشنر نور الامین، جنرل مینیجر ایس این جی پی ایل رحمت اللہ، مینیجر کبیر احمد طاہر، ڈپٹی چیف کاشف نوید، چیف انجنیئر جاوید حسن، اسسٹنٹ ٹو کمشنر گل نواز خان، اسسٹنٹ کمشنر میرعلی،اسسٹنٹ کمشنر بیٹنی، ملک سکندر،ملک عباس علی اور ملک شب نواز و دیگر عمائدین موجود تھے۔
اس موقع پر کمشنر بنوں نے کہا کہ لکی مروت کے محب وطن شہریوں کا ایس این جی پی ایل کے عملدرامد کی شرائط پر راضی ہونا ایک احسن اقدام ہے۔جس سے لکی مروت قوم گیس و تیل کی ذخائر سے فائیدہ اٹھا سکے گی۔ اسی طرح وزیر تحصیل بکاخیل و میریان کے عوام کو بھی گیس و تیل کے اس موقع غنیمت سے بھر پور فایدہ اٹھانا چاہیے۔ جنرل مینیجر ایس این جی پی ایل رحمت اللہ اور مینیجر کبیر احمد طاہر نے اجلاس کو تیکنیکی حوالے سے تفصیلات فراہم کیں۔ جس پر آئیندہ کی پیش رفت جلد متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل شیوہ شمالی وزیرستان ، تحصیل بکاخیل وزیر سب ڈویژن اور تحصیل میریان ضلع بنوں کے علاقوں کو قانون کے مطابق سہولیات فراہم کریں گے۔ جس کی فنڈ کیلئے حکام بالا کو خطوط ارسال کئے گئے ہیں۔ علاقہ عمائدین نے اجلاس میں کمشنر بنوں ڈویژن کے مخلصانہ کردار کر سراہتے ہوئے گیس فراہم کرنے والے کمپنی ایس این جی پی ایل کے حکام کی پیش کردہ شرائط کو موزوں قرار دیا۔ تاہم زمینی حقائق تک انہیں لانے کی آئیندہ کیلئے لائحہ عمل بہت جلد طے کیا جائے گا۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی معاون خصوصی نے سپیکر قومی اسمبلی سے انکے دفتر میں ملاقات
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی معاون خصوصی برائے زکوٰة وعشر سماجی بہبود خصوصی تعلیم اور ترقی خواتین سلمیٰ بیگم نے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے انکے دفتر اسلام آباد میں ملاقات کی ملاقات میں ملکی صورتحال اور دوسرے امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی اس موقع پر معاون خصوصی سلمیٰ بیگم نے سپیکر قومی اسمبلی کو خیبر پختونخوا میں زکوٰة فنڈز کی مستحقین میں منصفانہ تقسیم کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی سلمیٰ بیگم نے کہا کہ صوبے میں مستحقین کیلیے زکوٰة فنڈز موجود ہے لیکن صوبائی زکوۃ عشر کونسل کی تین سالہ مدت پچھلے سال 2022 میں پوری ہوئی اور پچھلی حکومت نے نئی صوبائی زکوٰة کونسل کی بروقت تشکیل کیلیے کوئی خطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جسکی وجہ سے زکوٰة فنڈز کی تقسیم تاخیر کا شکار ہوئی انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی سے استدعاکی کہ پچھلے سال کی طرح اس سال بھی وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کو زکوٰة فنڈز ریلیز کرے اور جو رقم پچھلے سال صوبے کو دیا تھا اتنی ہی رقم دوبارہ دی جائے تاکہ صوبے کے غریب، نادار، معاشی طور پر کمزور اور مستحقین زکوٰة فنڈز سے مستفید ہوسکے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے نگران معاون خصوصی سلمیٰ بیگم کو ہر قسم تعاون کی یقین دہانی کرائی
عیدالاضحی کے جذبہ کو اپنا کر پورا عالم اسلام تفرقات سے پاک، دن دگنی رات چوگنی ترقی کر سکتا ہے۔
خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر اطلاعات اور حج و اوقاف بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ قربانی کا جذبہ صرف عید نہیں سال بھر ہونا چاہئے۔ عیدالاضحی پورے عالم اسلام کیلئے نہ صرف اجتماعی طور پر خوشیاں منانے اور بانٹنے کا موقع ہے بلکہ اگر ہم حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہما السلام کے لازوال ایثار کا جذبہ ہمیشہ تازہ رکھیں اور اس پر حقیقی معنوں میں عمل پیرا ہوں تو دنیا بھر میں مسلمان تفرقات سے جان چھڑا کر یکجان بن سکتے اور دن دگنی رات چوگنی ترقی کر سکتے ہیں۔ وہ پختونخوا ریڈیو پشاور ایف ایم 92.2 کے سٹوڈیو میں عیدالاضحی کے موقع پر سپیشل عید شو د اختر ملغلرے میں بحیثیت مہمان خصوصی اظہار خیال کر رہے تھے۔ سیکرٹری اطلاعات و تعلقات عامہ مختیار احمد اور پختونخوا ریڈیو کے سٹیشن ڈائریکٹر غلام حسین غازی بھی اس عید شو میں شریک تھے جبکہ میزبانی کے فرائض پروفیسر ڈاکٹر اباسین یوسفزئی اور پروڈیوسر فطرت بونیری نے انجام دیئے۔ بیرسٹر فیروز جمال کاکاخیل نے پختونخوا ریڈیو میں جدت پسندی اور عوامی پذیرائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا بحیثیت مجموعی عوام کو بڑھتی ہوئی پریشانیوں اور مایوسی کی دلدل سے نکال کر معاشرے میں امید کی شمعیں روشن کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر اباسین کے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عید صرف بچوں کی نہیں بڑوں کی بھی ہوتی ہے۔ عید پر اکثر و بیشتر خاندان اپنے شہر یا وطن سے دور طویل جدائی کے بعد یکجا ہو جاتے ہیں جبکہ حجاج کرام بھی فریضہ حج کے بعد اپنے گھر لوٹ آتے اور خاندان کی خوشیوں میں شریک ہو جاتے ہیں۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ عیدین کا بنیادی تقاضا ہے کہ ہمسایوں، اعزا و اقربا اور ضرورتمندوں کا دکھ سکھ بانٹ کر رضائے الٰہی حاصل کی جائے، شہداء کے لواحقین سے ملا جائے اور علیل دوست احباب کی عیادت کی جائے۔ ایک سوال پر بیرسٹر فیروز جمال کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت عوام کو نو مئی کے افسوسناک واقعات کے صدمے اور فرسٹیش سے نکال کر انکی خوشیاں لوٹائے گی، اسی طرح ہم شہروں میں پارکوں کی رونقیں بحال اور عوام کو تفریح کی سینکڑوں اضافی سہولیات مہیا کریں گے جبکہ بچوں کے بستوں اور کتابوں کا بوجھ ہلکا کرکے انکی کردار سازی پر بھی توجہ دیں گے۔
کالام روڈ کو ہر قسم ٹریفک کے لیے بحال کردیا گیا ہے۔ڈی سی سوات
ڈپٹی کمشنر سوات عرفان اللہ خان وزیر نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں نے دن رات ایک کرکے بحرین کے مقام پر روڈ پر تعمیراتی کام مکمل کرکے ہر قسم ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ اب چھوٹی اور بڑی گاڑی باآسانی کے ساتھ جاسکتی ہے۔انہوں نے سیاحوں اور دیگر علاقے کے لوگوں سے کہا ہے کہ سفر کے دوران کسی بھی قسم کی تکلیف یا شکایت کی صورت میں کسی بھی وقت ضلعی انتظامیہ و تحصیل انتظامیہ سے درج ذیل نمبر پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔09469240339 عرفان وزیر نے سیاحوں کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر قسم کی مشینری،گریڈ ر،ٹریکٹر،ایمبولنس یا دیگر ضروری سامان تیار رکھا ہے اور معاون اور دیگر عملے کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔سیاح بلا خوف و خطر ضلع سوات کے سیاحتی مقامات کا سفر کر سکتے ہیں۔