چیئرپرسن خیبر پختونخوا کمیشن آن دی سٹیٹس آف وومن ڈاکٹر سمیرا شمس کی زیرصدارت خیبرپختونخوا ایسڈ اینڈ برن کرائمز کے (روک تھام اور متاثرہ شخص کی بحالی) تجویز کردہ بل(ایکٹ) کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کا انعقادہوا جس میں سیکرٹری وومن کمیشن شازیہ عطاء، ڈائریکٹر پروگرام آمنہ درانی، سابقہ ایم پی ایز عائشہ نعیم، آسیہ خٹک، سیکرٹری سوشل ویلفئیر، سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن اینڈ ویمن امپاورمنٹ ڈیپارٹمنٹ، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پراسیکیوشن اور مختلف محکموں کے آفسران نے شرکت کی۔اجلاس میں خیبرپختونخوا برن اینڈ ایسڈکرائمز ایکٹ ڈرافٹ پر مشاورت کی گئی جسے حتمی شکل دینے کے بعد سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے خیبرپختونخوا اسمبلی کو بھیجا جائے گا۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرپرسن وومن کمیشن ڈاکٹر سمیرا شمس نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت خواتین کے حق میں مختلف قوانین لا رہی ہے۔ جو خیبرپختونخوا کی خواتین کو ہر قسم کے تشدد سے تحفظ فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ ایکٹ کا مقصد تیزاب کے غیر ضروری / غیر قانونی استعمال کی روک تھام اور متاثرہ شخص کی بحالی کے لئے اقدامات کرنا ہے۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے دیگر شرکاء نے کہا کہ برن اینڈ ایسڈکرائمز ایکٹ ڈرافٹ کافی عرصے سے زیر التوا تھا اور چیئرپرسن ڈاکٹر سمیرا شمس نے خیبرپختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں کا چارج سنبھالنے کے بعد اس بل پر کام شروع کیا ہے اور امید ہے کہ یہ ایکٹ بہت جلد خیبرپختونخوا اسمبلی سے پاس ہو جائے گا۔ چیئر پرسن نے کہا کہ ایسڈ حملے نہ صرف جسمانی نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ متاثرہ افراد کی زندگیوں پر گہرے نفسیاتی اثرات چھوڑتے ہیں، اسی لیے یہ ایکٹ متاثرین کو قانونی، طبی، مالی اور نفسیاتی مدد فراہم کرنے کا مضبوط نظام مہیا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وومن کمیشن اس عزم کے ساتھ کام کر رہا ہے کہ صوبے کی خواتین کو ہر طرح کے تشدد سے محفوظ رکھا جائے اور انہیں باوقار زندگی کے لیے مضبوط سہارا فراہم کیا جائے۔واضح رہے کہ مجوزہ ایکٹ کے تحت ایک اعلیٰ سطح مانیٹرنگ اینڈ ایڈوائزی بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔یہ بورڈ پالیسی سازی، نفاذ اور نگرانی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کی زیر صدارت صوبے کے سمال ڈیمز سے متعلق اہم اجلاس پشاور میں منعقد ہوا
خیبرپختونخوا کے وزیر آبپاشی ریاض خان کی زیر صدارت صوبے کے سمال ڈیمز سے متعلق اہم اجلاس پشاور میں منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری آبپاشی محمد آياز سمیت متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سمال ڈیموں کی تعمیر، بحالی، پانی کے مؤثر استعمال اور جاری منصوبوں کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری محمکہ آبپاشی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں اب تک 62 سمال ڈیمز مکمل کئے جا چکے ہیں جبکہ 23 سمال ڈیموں پر کام جاری ہے جسے جلد مکمل کئے جائیں گے۔ صوبائی وزیر آبپاشی ریاض خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمال ڈیمز نہ صرف آبپاشی کے نظام کو مضبوط بناتے ہیں بلکہ بارش کے پانی کو محفوظ بنا کر زرعی پیداوار میں اضافے کا ذریعہ بھی بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیموں کی بروقت تعمیر، معیار کی بہتری اور شفافیت یقینی بنانا صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تمام منصوبوں کو مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے جبکہ کسی بھی قسم کی غفلت یا تاخیر ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیر آبپاشی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ کی خصوصی دلچسپی کے باعث صوبے میں پانی کے ذخائر میں اضافہ، زراعت کی ترقی اور کسانوں کو سہولیات کی فراہمی کے لیے مختلف منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا وژن ایک مضبوط، خود کفیل اور ترقی یافتہ خیبرپختونخوا کی تشکیل ہے۔ صوبائی وزیر آبپاشی نے مزید بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے آبپاشی نظام کے لیے جدید ایسٹ مینجمنٹ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ نہری نظام کی GIS میپنگ اور مکمل ڈیجیٹل ریکارڈ کی تیاری کی بھی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ ان کے مطابق منصوبوں کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت اور کارکردگی دونوں میں نمایاں بہتری آئے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعلیٰ نے صوبے کے لیے جامع فلڈ کنٹیجنسی پلان کی تیاری کا حکم دیا ہے۔ صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زیر تعمیر سمال ڈیموں کی تکمیل میں مزید تیزی لائی جائے اور ڈیموں کے قریب سیاحتی سہولیات کے منصوبوں کو بھی ترجیحی بنیادوں پر آگے بڑھایا جائے تاکہ نہ صرف مقامی معیشت مضبوط ہو بلکہ عوام کو بھی بہتر سہولیات میسر آئیں۔ ریاض خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے ہر فیصلے پر من و عن عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت شفافیت، میرٹ اور عوامی خدمت کے اصولوں پر کاربند ہے اور محکمہ آبپاشی کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ کے احکامات پر بروقت اور مکمل عملدرآمد کریں۔
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکورخان، سیکرٹری داود خان اور ڈائریکٹر لیبارٹری کی خصوصی ہدایات پر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سنٹرل لیبارٹری پشاور کی ٹیم نے سینئر ریسرچ آفیسر کی سربراہی میں ضلع پشاور کے مختلف علاقوں میں پانی کے معیار کی جانچ اور آگاہی مہم کا سلسلہ شروع
خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فضل شکورخان، سیکرٹری داود خان اور ڈائریکٹر لیبارٹری کی خصوصی ہدایات پر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سنٹرل لیبارٹری پشاور کی ٹیم نے سینئر ریسرچ آفیسر کی سربراہی میں ضلع پشاور کے مختلف علاقوں میں پانی کے معیار کی جانچ اور آگاہی مہم کا سلسلہ شروع کر دیا ہیاس سلسلے میں لیب ٹیم نے عوام کی درخواست پر گھریلو اور تجارتی مقامات، ٹیوب ویلز، واٹر سپلائی سکیموں اور فلٹریشن پلانٹس سے پانی کے نمونے اکھٹے کیے، جنہیں جدید لیبارٹری میں عالمی معیار کے مطابق ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ پانی کے تجزیے کا مقصد شہریوں کو فراہم کیے جانے والے پینے کے پانی کے معیار کو بہتر بنانا، آلودگی کے ذرائع کی نشاندہی کرنا اور صحتِ عامہ کے خطرات سے بروقت آگاہ کرنا ہے اس مہم کے دوران نہ صرف پانی کے نمونے اکٹھے کیے گئے بلکہ عوام میں محفوظ پانی کے استعمال، پانی کے ذخائر کی صفائی، گھریلو سطح پر ٹینکیوں کی بروقت صفائی، اور صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی بھی فراہم کی گئی صوبائی وزیر، سیکرٹری اور ڈائریکٹر لیبز کی خصوصی ہدایات پر صوبے بھر میں پانی کے معیار کی جانچ کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جا رہا ہے کیونکہ محفوظ پانی کی فراہمی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے لیبارٹری ٹیمیں تسلسل کے ساتھ فیلڈ میں سرگرم عمل ہیں پانی کے معیار کی بہتری کے لیے عوام کا تعاون بھی نہایت ضروری ہے
وفاقی محصولات کی تقسیم میں صوبہ پنجاب لاڈلہ ہے پچھلے سال کی نسبت پنجاب کو محصولات 16 فیصد اضافی دیے گئے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کا وفاق کی جانب سے صوبوں کو ملنے والے ٹیکس محصولات پر ردعمل
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے وفاق کی جانب سے صوبوں کو ملنے والے ٹیکس محصولات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی محصولات کی تقسیم میں صوبہ پنجاب لاڈلہ ہے پچھلے سال کی نسبت پنجاب کو محصولات 16 فیصد اضافی دیے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے گزشتہ روز اپنے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا۔ مزمل اسلم نے کہا کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سےباقی صوبوں کو بھی 16 فیصد اضافی جاری کیا جانا چاہیے پنجاب کے بعد زیادہ سندھ پھر خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو جاری کیے گئے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے تین مہینوں کے محصولات رپورٹ جاری کیا گیا ہے جس میں پنجاب کو 882 ارب روپے 16 فیصد اضافے کے ساتھ جاری کیے گئے ہیں اور سندھ کو 441 ارب روپے 13 فیصد اضافے کے ساتھ جاری کیے گئے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا کو 287 ارب روپے 12 فیصد اضافہ کے ساتھ اور بلوچستان کو 164 ارب روپے صرف 5 فیصد شرمناک اصافہ کے ساتھ جاری کیے گئے ہیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ دہشت گردی و پسماندگی کی وجہ سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے فنڈز میں اضافہ ہونا چاہیے مگر وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب حکومت پر دست شفقت ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اس زیادتی کی بجائے بیانیہ بنایا جاتا ہے کہ پنجاب حکومت کے منصوبے دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہیں مزمل اسلم نے کہا کہ بیانیہ یہ ہونا چاہیئے کہ پنجاب میں اس حساب سے ترقی نہیں ہو رہی جتنے فنڈز دے جا رہے ہیں وفاقی حکومت اس معاملے پر وضاحت پیش کریں اور مساوی پالیسی اپنائے۔
وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے عوامی ایجنڈے کے تحت ضلعی انتظامیہ کرم اور محکمہ کھیل کے باہمی تعاون سے لوئر کرم سدہ کرنل شیر خان فٹ بال سٹیڈیم سدہ میں انٹر ڈسٹرکٹ سکول فٹبال ٹورنامنٹ میں نستے کوٹ اپر کرم اور بدامہ ہائی سکول سنٹرل کرم کے درمیان فائنل میچ کھیلا گیا
وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے عوامی ایجنڈے کے تحت ضلعی انتظامیہ کرم اور محکمہ کھیل کے باہمی تعاون سے لوئر کرم سدہ کرنل شیر خان فٹ بال سٹیڈیم سدہ میں انٹر ڈسٹرکٹ سکول فٹبال ٹورنامنٹ میں نستے کوٹ اپر کرم اور بدامہ ہائی سکول سنٹرل کرم کے درمیان فائنل میچ کھیلا گیا جس میں بدامہ ہائی سکول نے نستے کوٹ اپر کرم کو 1 گول سے شکست دے کر پشاور ڈویژن ٹورنامنٹ کیلئے کوالیفائی کرلیا
ڈپٹی کمشنر کرم کے ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز صاحب اینڈ ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر کرم امجد حسین نیانٹر ڈسٹرکٹ سکول ایونٹس میں پہنچنے والے نستے کوٹ اپر کرم کے فٹبال ٹیم کے ساتھ سدہ لوئر کرم کرنل شیر خان فٹ بال سٹیڈیم میں آکر ایک تاریخی فٹبال فائنل میچ ہوا اس موقع پر سفیر آمن ای ڈی سی امیر نواز صاحب نے اپر کرم نستے کوٹ سکول ٹیم کے ساتھ سدہ فٹبال فائنل کرکے ایک بار پھر ضلع کرم میں آمن کی طرف ایک بہترین اقدام مقامی امن معاہدوں کے بعد مقامی اسپورٹس مقابلوں کے انعقاد کا مقصد مختلف برادریوں اور قومیتوں کے درمیان بین المذاہب ہم آہنگی (Interfaith Harmony) کو فروغ دینا ہے تاکہ لوگ ایک دوسرے کے قریب آئیں، غلط فہمیاں دور ہوں، اور ایک پرامن معاشرے کی بنیاد رکھی جا سکے اس تقریب کا مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈپٹی کمیشنر سفیر امن امیر نواز، اسٹنٹ کمشنر لوئر کرم عصمت اللہ شینواری اور ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر کرم امجد حسین تھے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عامر نواز صاحب نے کھلاڑیوں میں کیش پرائس تقسیم کیے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے کہا ہے کہ آئس و دیگر منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیااور اس ضمن میں خصوصی اقدامات کا آغاز کیا گیاہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان نے کہا ہے کہ آئس و دیگر منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیااور اس ضمن میں خصوصی اقدامات کا آغاز کیا گیاہے۔صوبائی وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول سید فخرجہان کی سربراہی میں پچھلے دو ہفتوں کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔ ان دو ہفتوں کے دوران صوبہ بھر میں انسداد منشیات کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے گئے جس کا جائزہ ایک اجلاس میں پیش کیا گیا۔صوبائی وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول سید فخرجہان کے ہمراہ معاون خصوصی برائے اطلاعات نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ گزشتہ پندرہ دنوں میں آئس و منشیات کے خلاف 32 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں اور16.249 کلوگرام آئس تحویل میں لی گئی ہے۔ اسی طرح 172.65کلوگرام چرس اور1.2کلوگرام ہیروئین بھی تحویل میں لی گئی اور 2.4کلوگرام افیون اور 7.5لیٹر شراب برآمد کی گئیں۔محکمہ نے 11 عدد گاڑیوں پر ایف آئی آر درج کروائیں جبکہ 42 ملزمان گرفتا کئے گئے۔ مزید برآں محکمہ کی کارکردگی میں بہتری لانے کیلئے تقرریوں اور تبادلوں کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے۔ ان تمام اقدامات کا مقصد صوبے کو منشیات سے پاک کرنا اور نوجوان نسل کو صحت مند ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ نوجوان نسل کی توانائیاں صوبے اور ملک کے بہتر مفاد میں صرف ہوں اور معاشرے کو منشیات جیسی لعنت سے پاک کیا جا سکے۔انہوں نے کہا بانی چیئرمین عمران خان کے ویژن کے تحت وزیراعلی محمد سہیل آفریدی کی قیادت میں صوبائی حکومت ہر سیکٹر میں اصلاحاتی اقدامات متعارف کرے گی اور عوامی مفاد کے منافی قوانین کا خاتمہ کیا جائے گا۔
چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرِ صدارت اجلاس، انسدادِ خسرہ و روبیلا اور انسدادِ پولیو مہمات کا جائزہ
چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے کہا ہے کہ خسرہ و روبیلا اور پولیو سے بچوں کا تحفظ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔مربوط حکمت عملی کے ذریعے ان مہمات کو کامیاب بنایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے خسرہ و روبیلا مہم اور انسداد پولیو اقدامات پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت، صوبائی کوآرڈینیٹر ای او سی اور دیگر حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں خسرہ و روبیلا سے بچاو کی قومی ویکسینیشن مہم کامیابی سے جاری ہے۔ مہم کے پہلے تین دنوں میں 12 لاکھ سے زائد بچوں کی ویکسینیشن کامیابی سے مکمل کرلی گئی ہے۔قومی مہم کے دوران خیبرپختونخوا کے 37 اضلاع میں 17 سے 29 نومبر تک چھ ماہ سے پانچ سال کے بچوں کو خسرہ و روبیلا سے بچاو کی ویکسین لگائی جارہی ہے۔مہم کے دوران مخصوص اضلاع میں پولیو کے قطرے بھی پلائے جارہے ہیں۔ سرکاری مراکزِ صحت،منتخب عارضی مراکز، سکولوں اور مدارس میں ویکسین دستیاب ہے۔ اجلاس میں انسدادِ پولیو مہم کی تیاریاں پر بھی بریفنگ پیش کی گئی اور بتایا گیا کہ دسمبر کی پولیو مہم کیلئے 10 دسمبر تک تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز پولیو مہم کی تیاری مکمل کرکے رپورٹ جمع کرائیں گے جبکہ مربوط حکمت عملی کے ذریعے انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنایا جائے گا۔ انسدادِ پولیو مہم 15 دسمبر سے شروع ہوگی جس کے لئے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔
بیٹانی قوم (لکی مروت) کے نمائندہ وفد کی سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی سے ملاقات — رائلٹی معاہدے کے معاملے کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے سامنے زیرِ غور لانے کے لیے خط ارسال
بیٹانی قوم لکی مروت کا نمائندہ وفد مولانا انور باچا، مئیر سب ڈویژن لکی مروت، کی سربراہی میں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی سے اسمبلی سیکرٹریٹ میں ملا۔ وفد نے سپیکر کو بتایا کہ بٹانی قوم اور SNGPL/OGDCL کے درمیان تیل و گیس کی رائلٹی کے سلسلے میں ہونے والے معاہدے پر عملدرآمد نہیں ہو سکا، اور بیٹانی قوم کو تاحال اس کا جائز حصہ نہیں دیا گیا، جس پر مقامی آبادی میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے وفد کے مؤقف اور تحفظات کو توجہ سے سنا اور اس معاملے کو مناسب فورمز پر اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ اسپیکر بابر سلیم سواتی نے اس اہم مسئلے کو باضابطہ طور پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے نوٹس میں لانے کے لیے ایک تفصیلی خط ارسال کیا ہے، جس کے ساتھ بیٹانی قوم کی اصل درخواست، متعلقہ ریکارڈ، اور جرگے کے دوران فراہم کردہ دستاویزی شواہد بھی منسلک کیے گئے ہیں۔ سپیکر نے اس مراسلت میں وزیراعلیٰ سے گزارش کی ہے کہ وہ معاملے کا جائزہ لے کر متعلقہ اداروں کو مناسب اقدامات کے لیے ہدایات جاری کریں، تاکہ معاہدے کے مطابق بیٹانی قوم کو تیل و گیس کی آمدن کا طے شدہ حصہ دلایا جا سکے۔سپیکر نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ عوامی مفاد اور علاقائی حقوق سے جڑا ہوا ہے، اور اس میں کسی تاخیر سے مقامی سطح پر بے چینی پیدا ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ صوبائی اسمبلی اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے بیٹانی قوم کے حق کے تحفظ کے لیے بھرپور کردار ادا کرے گی اور اس معاملے پر آئندہ پندرہ دنوں میں پیش رفت کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔
خیبرپختونخوا کے وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول سید فخرجہان نے بدھ کے روز محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کے نئے تعینات ہوئے والے سرکل آفیسرز اور ایکسائز تھانوں کے سٹیشن ہاؤس آفیسرز کیساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کی
خیبرپختونخوا کے وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول سید فخرجہان نے بدھ کے روز محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کے نئے تعینات ہوئے والے سرکل آفیسرز اور ایکسائز تھانوں کے سٹیشن ہاؤس آفیسرز کیساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل ایکسائز و ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول عبد الحلیم خان اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔اجلاس میں صوبائی وزیر نے محکمہ کے افسران سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ ایکسائز و نارکوٹکس کے فیلڈ افسران کسی بھی سطح پر کسی سمجھوتے کے بغیر اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں پوری ایمانداری کیساتھ ادا کرتے ہوئے معاشرے سے منشیات کے ناسور کو ختم کرنے کے عظیم کام اور جدوجہد میں اپنی فرائض احسن انداز میں ادا کریں۔انھوں نیکہا کہ ایکسائز سرکلز اور تھانوں میں نئی تعیناتی پانے والے افسران کو خالص میرٹ اور ان افسران کی اچھی ساکھ کے بنیاد پر نئی ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں اور امید ہے کہ نئے تعینات افسران اپنے محکمے کیلئے ایک نیک نام کمائیں گے اور اپنی بہترین کارکردگی کے بنیاد پر محکمے کی ایک مثبت تصویر سامنے لانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔انھوں نے کہاکہ ایس ایچ اوز اور سرکلز آفیسرز صوبے سے آئس کے ناسور کو ختم کرنا ایک امتحان اور چیلنج کے طور پر لے لیں اور انکے لیئے ایک مہینہ کا ٹارگٹ دیاگیا ہے جس کے بعد انکی کارکردگی کو جانچا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ منشیات سے حاصل کی جانے والی آمدنی(Norcomony) میں ملوث عناصر پوری قوم اور پختون نسل کی نسل کشی پر تلے ہوئے ہیں لہذا اس فعل اور لین دین میں ملوث مافیاز،ڈیلرز اور سمگلرز سے کبھی بھی محکمہ کے افسران نے سمجھوتہ نہیں کرنا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمے کے امیج میں بہتری اور اس کو خراب کرنا محکمے کے اپنے ہی افسران اور اہلکاروں کے ہاتھ میں ہے لہذا وہ اپنے شعبے کی شہرت اور امیج کی بہتری میں اپنا کردار ادا کریں۔انھوں نے مختلف سرکلز اور تھانوں کے ذمہ داروں کے مابین ایک داخلی اطلاعاتی میکنزم اپنانے کی ہدایت کی تاکہ انکے مابین ایک دوسرے کے حدود میں ٹارگیٹڈ کیسز کے حوالے سے موثر روابط موجود ہوں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ تھانوں کے مالی ضروریات پوری کرنے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے جبکہ ایکسائز تھانوں کی تعداد کو بھی بڑھایا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے افسران کی تجویز پر انٹی نارکوٹکس کیلئے خصوصی پراسیکیوٹرز کی فراہمی اور سپیشل کورٹس کے قیام کیلئے متعلقہ حکام سے معاملہ اٹھانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔
خیبر پختونخوا کے وزیر ریلیف، بحالی و آبادکاری عاقب اللہ خان کا ڈائریکٹریٹ آف سول ڈیفنس کے ہیڈ آفس پشاور کا دورہ
خیبر پختونخوا کے وزیر ریلیف، بحالی و آبادکاری عاقب اللہ خان نے گزشتہ روز پشاور میں ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس خیبرپختونخوا کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر کو ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس کے اغراض و مقاصد سمیت اس کی اہمیت اور اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ صوبائی وزیر ریلیف، بحالی و آبادکاری عاقب اللہ خان نے اس موقع پر ادارے کی تربیتی سرگرمیوں، رضاکاروں کی خدمات اور آپریشنل تیاریوں کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ صوبائی وزیر نے نے ادارے کے افسران اور رضاکاروں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی بے لوث خدمات ایک مثالی جذبے کی نمائندگی کرتی ہیں۔ رضاکاروں کی تربیت سے متعلق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اس قسم کی پیشہ ورانہ تیاری معاشرے کو نہ صرف محفوظ بنانے میں کردار ادا کرتی ہے بلکہ اس سے معاشرتی سطح پر دفاعی شعور بھی پیدا ہوتا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاقب اللہ خان کا کہنا تھا کہ سول ڈیفنس ایمرجنسی حالات میں عوامی آگاہی اور عوام کی تحفظ کیلئے مؤثر خدمات یقینی بنا رہا ہے جو انتہائی قابلِ تحسین ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹریٹ آف سول ڈیفنس خیبرپختونخوا کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے.
