وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین مذاکرات کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز مذاکرات کی ناکامی کے مشن میں کامیاب ہو گئے ہیں اورنواز گروپ مذاکرات کی ناکامی پر خوشی سے پھولے نہیں سما رہا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ نواز شریف نے عرفان صدیقی کو مذاکرات کی ناکامی کا ہدف دیا تھا اور عرفان صدیقی اور رانا ثناء اللہ کے بیانات سے حکومت کی غیر سنجیدگی بھی واضح تھی۔ جوڈیشل کمیشن نہ بنانے سے واضح ہو گیا کہ ”چور کی داڑھی میں تنکا” ہے۔ وفاقی حکومت کو خدشہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن سے جعلی حکومت کی حقیقت سامنے آ جائے گی اور حقیقت کھل جانے کے بعد جعلی حکومت کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سیاسی عدم استحکام میں ہی اپنی بقا نظر آ رہی ہے. بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملک کی وسیع تر مفاد میں مذاکرات میں شرکت کی تھی تاہم وفاقی حکومت شروع دن سے غیر سنجیدہ تھی جسکا اندازہ عرفان صدیق اور رانا ثنائاللہ سمیت دیگر وزراء کے بیانات سے لگ رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت مذاکرات کی ناکامی کا ملبہ پی ٹی آئی پر ڈالنے سے گریز کریں۔ وفاقی حکومت سنجیدہ ہوتی تو مذاکرات کے دوران حامد رضا کے گھر پر چھاپے نہ مارتی اور نہ ہی پی ٹی آئی کارکنان کی غیر قانون پکڑ دھکڑ کرتی۔ جعلی حکومت نے خود مذاکرات کو سبوتاژ کی اور اب پی ٹی آئی پر مذاکرات کی ناکامی کا ناٹک کررہی ہے۔