نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس( ر) سید ارشد حسین شاہ نے جمعرات کے روز نارتھ ویسٹ سکول آف میڈیسن پشاور میں گریجویشن تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے سیشن 2022-2017 کے تحت ایم بی بی ایس مکمل کرنے والے 148 گریجویٹس میں اسناد تقسیم کیں اور امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے گریجویٹس کو گولڈ میڈلز پہنائے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ، انکے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ آج ایک طرف ان ہونہار طلبہ کا تعلیمی مرحلہ اختتام پذیر ہو رہا ہے تو دوسری طرف پیشہ ورانہ سفر کا آغاز ہو رہا ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلاشبہ ان تمام گریجویٹس نے یہاں تک پہنچنے کے لیے بڑی محنت کی ہے، اب وہ ایک ڈاکٹر کی حیثیت سے پیشہ ورانہ زندگی میں قدم رکھنے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے نئے ڈاکٹرز سے کہا کہ وہ عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں، اور خلوص نیت سے خلق خدا کی خدمت کریں، ہمارے لوگوں کی صحت اور بھلائی ان کے ہاتھوں میں ہے۔ وزیر اعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ فارغ التحصیل ہونے والے طلباءو طالبات عملی اور پیشہ ورانہ زندگی میں اس اعلیٰ معیار کو آگے بڑھانے میں شامل ہونگے جو نارتھ ویسٹ سکول نے قائم کیا ہے۔ اعلیٰ اخلاقی اقدار اور کردار کو عملی زندگی میں کامیابی کیلئے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے گریجویٹس پر زور دیا کہ وہ عملی زندگی کے آغاز ہی سے پیشہ ورانہ اخلاقیات اور اعلیٰ کردار کے اصولوں پر سختی سے کاربند رہیں۔ موجودہ صوبائی حکومت کی شعبہ صحت سے متعلق ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے سید ارشد حسین شاہ نے کہا کہ صوبے میں ہیلتھ کیئر پریکٹیشنرز کی تعداد کو کئی گنا بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان ہماری ترقی کا زینہ ہیں، انہیں دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ضروری ہے،نوجوانوں کو جدید خطوط پر تربیت دینے اور بیرون ممالک میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ صوبائی وزیر مسعود شاہ، وزیر اعلیٰ کے مشیر ریاض انور، فیکلٹی اراکین اور کثیر تعداد میں طلباءو طالبات نے تقریب میں شرکت کی۔
نگران کابینہ نے خیبر پختونخوا میڈیکل ٹرانسپلانٹیشن ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے 60 ملین روپے کی فراہمی کی منظوری دی۔
خیبرپختونخوا کی نگران کابینہ کا اجلاس جمعرات کے روز نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کابینہ کے اراکین اور انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی اور صوبے میں صحت، توانائی، کمیونیکیشن، سیاحت، مالیات، ہنگامی حالات، گڈ گورننس اور ترقیاتی معاملات سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے. صحت عامہ سے متعلق اہم امور پر فیصلہ کرتے ہوئے نگران کابینہ نے خیبرپختونخوا میڈیکل ٹرانسپلانٹیشن ریگولیٹری اتھارٹی کے لیے 60 ملین روپے کی فراہمی کی منظوری دی۔ اتھارٹی کا مقصد تمام انسانی اعضاء کی پیوندکاری اور میڈیکل ٹرانسپلانٹیشن ریگولیٹری اتھارٹی ایکٹ 2014 کے تحت تشکیل دی گئی مختلف کمیٹیوں کو ریگولیٹ کرنا، کنٹرول کرنا اور نگرانی کرنا ہے۔ کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اتھارٹی طبی اداروں، ہسپتالوں اور ٹرانسپلانٹ سرجنز/ فزیشنز کا تعین کرتا ہے۔ ٹرانسپلانٹیشن میں آپریٹو سرجری کی مشق، انسانی اعضاء، بافتوں اور خلیات کی پیوند کاری کے لیے، پیوند کاری کے معیار کی جانچ کے لیے تسلیم شدہ طبی اداروں اور ہسپتالوں کا معائنہ، عطیہ دہندگان اور وصول کنندگان کی طبی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ قانون کی خلاف ورزی کے الزامات کی تحقیقات اور انکوائری بھی کرتا ہے۔ اتھارٹی کا مقصدٹرانسپلانٹیشن سے متعلق مذہبی، ثقافتی اور اخلاقی مسائل کو بھی پرکھنا اور حل نکالنا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اتھارٹی کے تحت گردے کی پیوند کاری کے لیے پانچ، قرنیہ کی پیوند کاری کے لیے چھ اور بون بینک کے لئے ایک ادارہ تسلیم شدہ ہے جبکہ تین طبی اداروں کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے تسلیم شدہ طبی اداروں میں 421 سے زائد کڈنی ٹرانسپلانٹس، 450 کارنیل ٹرانسپلانٹس، 41 ہڈیوں کی پیوند کاری ریگولیٹڈ طریقہ کار کے ذریعے کی گئی ہے۔سیاحت کے شعبے سے متعلق امور کا جائزہ لیتے ہوئے نگران کابینہ نے خیبرپختونخوا گورنمنٹ ریسٹ ہاؤسز اینڈ ٹورازم پراپرٹیز (ڈویلپمنٹ، مینجمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ 2020 کے تحت تکنیکی کمیٹی کی تشکیل نو کی منظوری دی۔ تکنیکی طور پر، صوبائی کابینہ میں ردوبدل اور سیکٹر میں دئگر بحالی اقدامات کی وجہ سے اس کی تشکیل نو کی ضرورت تھی۔کابینہ اجلاس میں یہ بھی ہدایت کی گئی کہ ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے کمشنرز کو ان کے اپنے دائرہ اختیار میں موجود جائیدادوں کے بارے میں کوآپٹ ممبر کے طور پر شامل کیا جائے. اسی طرح کابینہ نے خصوصی مقصد کمراٹ اینڈ کالاش ڈویلپمنٹ اتھارٹی رولز 2020 میں ترمیم کی منظوری دی۔ خیبر پختونخوا ٹورازم ایکٹ 2019 کے سیکشن 19 (2) کے تحت خصوصی مقصد کمراٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے بعد خصوصی مقصد کمراٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔
ای سٹیمپنگ کے اجراسے صوبے میں جعلی سٹامپ پیپرز کا سدباب ممکن ہوسکے گا،نگران صوبائی وزیر خزانہ
سٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینک آف خیبر کو ای سٹیمپنگ ایجنٹ قرار دیدیاہے۔ اس مقصد کیلئے ایجنسی ایم او یو پر دستخط ہوچکے ہیں۔ ای سٹیمپنگ کے اجراسے صوبے میں جعلی سٹامپ پیپرز کا سدباب بھی ممکن ہوسکے گا۔اس اقدام سے موصول ہونے والے محاصل بینک آف خیبر کے ذریعے صوبے کے اکاؤنٹ ون میں جمع ہونگے۔ ای سٹیمپنگ صوبے میں گڈ گورننس کی جانب بھی ایک اہم اقدام ہے۔نگران وزیربرائے ریونیو، خزانہ اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن احمد رسول بنگش نے کہا ہے کہ ای سٹیمپنگ کے اجراسے صوبے میں جعلی سٹامپ پیپرز کا سدباب ممکن ہوسکے گا۔اس اقدام سے موصول ہونے والے محاصل بینک آف خیبر کے زریعے صوبے کے اکاونٹ ون میں جمع ہونگے۔ ای سٹیمپنگ صوبے میں گڈ گورننس کی جانب ایک اہم اقدام ہے۔ وہ بینک آف خیبر اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مابین ایجنسی معاہدے پر دستخط کیلئے منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک تھے۔ سیکرٹری خزانہ عامر سلطان ترین، ڈائریکٹر ریونیو اور ڈائریکٹر فنانس سٹیٹ بینک آف پاکستان قادر بخش سمیت بینک آف خیبر کے ہیڈ کنونشنل بینکنگ شیرمحمد سمیت دیگر متعلقہ اہلکاروں نے بھی شرکت کی۔ وزیر خزانہ احمد رسول بنگش نے ای سٹیمپنگ لانچنگ تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ اس اقدام کے پیچھے بڑا مقصد اسٹامپ پیپرز تک بغیر کسی پریشانی کے فوری رسائی فراہم کرنا اور دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کو روکنا ہے۔ اس سے قبل مینول نظام کے ساتھ، کسی کو عدالتی اور غیر عدالتی اسٹامپ پیپر جاری کرنے میں دو سے تین دن لگتے تھے۔ ای سٹیمپنگ نے دو آسان مراحل کے ساتھ اس عمل کو چند گھنٹوں تک محدود کردیا ہے۔ اس نظام سے دھوکہ دہی کا خاتمہ ممکن ہوگا کیونکہ اس نظام سے ای اسٹامپ کی آن لائن تصدیق ممکن ہوسکے گی۔ہیڈ کنونشنل بینکنگ شیر محمد اور ڈائریکٹر سٹیٹ بینک آف پاکستان قادر بخش نے اس مد میں ایجنسی ایم او یو پر دستخط کئے۔ ای سٹیپمنگ لانچنگ تقریب سے اپنے خطاب میں گروپ ہیڈ کنونشنل بینکنگ شیر محمد نے بتایا کہ ای سٹیمپنگ بینک آف خیبر اور کے پی آئی ٹی بورڈ کے تعاون سے پیش کیا جارہاہے۔ اب صرف 15 منٹ میں صوبے کے کسی بھی حصے سے آپ ای سٹیمپ حاصل کرسکتے ہیں۔ ای سٹیپمنگ کو حاصل کرنے کیلئے آن لائن چالان میں تفصیلات بھرکے بعد بینک میں فیس جمع کرکے ای سٹیمپ پرنٹ کیا جا سکتا ہے۔ ڈائریکٹر سٹیٹ بینک آف پاکستان قادر بخش نے کہا کہ بینک آف خیبر سٹیٹ بینک آف پاکستان کا چوتھا ایجنسی بینک ہے جسے حکومت کے ریونیوز حاصل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ ای سٹیمپ کے اجرا سے رئیل سٹیٹ کے کاروبار میں بھی مزید سہولت فراہم ہوگی۔ کسی پراپرٹی کی فروخت یا خریداری کی صورت میں، سٹیمپ ڈیوٹی کی قیمت کا تعین ڈی سی ویلیوایشن ٹیبلز کے ذریعے لوکیشن، کورڈ ایریا اور پراپرٹی کی قسم یعنی رہائشی یا کمرشل کے ڈیٹا کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ یہ خصوصیت جائیداد کی قیمت کو کم کرنے کے نتیجے میں ٹیکس چوری کو روکنے میں بھی مدد کرتی ہے۔ ان خصوصیات کے نتیجے میں، اس نظام کے آغاز کے بعد سے اسٹامپ ڈیوٹی کی وصولی میں واضح اضافہ ہوا ہے۔ واضح رہے کہ بینک آف خیبر صوبے بھر میں 235 برانچوں کے ساتھ کام کررہاہے جن میں 122 اسلامی بینکنگ برانچز شامل ہیں۔
نگران وزیر خیبر پختونخوا کا باجوڑ کا ایک روزہ دورہ، آئی ٹی ٹریننگ سنٹر کا افتتاح اور ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی۔
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے امور ضم اضلاع، صنعت وحرفت اور فنی تعلیم ڈاکٹر عامر عبداللہ نے بدھ کے روز ضلع باجوڑ کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں پر انھوں نے تحصیل اتمانخیل قذافی میں صوبائی حکومت کی جانب سے ضم اضلاع کے نوجوانوں کے آئی ٹی سکلز کے فروغ کیلئے شروع کردہ بڑے منصوبے ڈیجیٹل کنکٹ کے تحت قائم کردہ آئی ٹی ٹریننگ سنٹرکا افتتاح کرنے کیساتھ ساتھ انتظامیہ،پولیس اور ملحقہ محکمہ جات سے ضلع میں انتظامی امور،امن وعامہ اور ترقیاتی عمل کے مجموعی صورتحال پر بریفنگ لی۔نگران وزیر نے دورے کے دوران صحافی برادری اور ایوان صنعت وتجارت کے صدر سے بھی ملاقات کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر باجوڑ انوارالحق،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کاشف ذوالفقار،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حمزہ ظہور سمیت دیگر انتظامی افسران بھی موجود تھے۔نگران وزیر نے انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تحت قائم ہونے والے آئی ٹی ٹریننگ سنٹر کا افتتاح کرنے کے موقع پرنوجوانوں اور مقامی عمائدین کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع میں نوجوانوں کو آئی ٹی سکلز کی تربیت اور انھیں متعلقہ شعبے میں کام کیلئے موقع فراہم کرنے کے حوالے سے سات اضلاع میں اس طرح کے مراکز قائم کئے جارہے ہیں کیونکہ یہ اضلاع ڈیجیٹل لیٹریسی میں دیگر علاقوں سے پیچھے رہ گئے ہیں۔ باجوڑ سے اس کا آغاز کیا گیا ہے جبکہ اورکزئی میں بھی یہ تربیتی سنٹر تیارہے اوراسی طرح دیگر اضلاع میں بھی یہ منصوبہ پھیلایا جائے گاجس میں مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق آئی ٹی تربیت دی جائے گی جن میں خواتین کیلئے بھی الگ اہتمام کیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ پراجیکٹ میں نہ صرف تربیت گاہ کی سہولت فراہم کی گئی ہے بلکہ زیر تربیت نوجوانوں کو مشترکہ طور پر کام کرنے یا کوئی پراجیکٹ بنانے کیلئے سہولیاتی مقام اوران نوجوانوں کو آئی سی ٹی کی ضرورت مفت پوری کرنے کیلئے آئی سی ٹی کمیونٹی سنٹر بھی قائم کیا گیا ہے۔اس طرح ان نوجوانوں کو ماہانہ وظیفہ بھی دیا جائے گا۔نگران وزیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ مرکز باجوڑ کے نوجوانوں کو اپنے کاروبار شروع کرنے اور اپنے سکلز دوسروں کو منتقل کرنے کا بنیادی ذریعہ ثابت ہوگا۔قبل ازیں نگران وزیر نے باجوڑ جاتے ہوئے ضلع مہمند میں ڈھنڈو سر تا پیر قلعہ زیر تعمیر سڑک کا معائنہ کرکے ہدایت کی کہ سڑک کی تعمیر میں اعلی معیار کا خاص خیال رکھا جائے کیونکہ یہ اس علاقے کی اہم شاہراہ ہے۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا ہزارہ ڈویژن کا دورہ: ہزارہ اور ایبٹ آباد میں تعلیمی منصوبے کا افتتاح۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ نے بدھ کے روز ہزارہ ڈویژن کا دورہ کیا جس کے دوران انہوں نے پرائم منسٹر لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے جبکہ ایبٹ آباد میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی ہزارہ کیمپس اور ایوب کالج آف ڈینٹسٹری کا باضابطہ افتتاح کیا۔ ارشد حسین شاہ نے ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں آن لائن کمپلینٹ منیجمنٹ اینڈ پیشنٹ فیسیلیٹیشن سنٹر اور کورنیا ٹرانسپلانٹ سروس کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایوب ٹیچنگ ہسپتال ہزارہ ڈویژن کا سب سے بڑا تدریسی ہسپتال ہے، ہسپتال کو درپیش تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہسپتال کے مسائل حل کرنے کے لئے تمام متعلقہ محکموں کا جلد اجلاس بلایا جائے گا۔ارشد حسین شاہ نے واضح کیا کہ نگران وزیراعظم کے اعلان کی روشنی میں صوبائی کابینہ نے ایوب میڈیکل کالج اور خیبر میڈیکل کالج کو یونیورسٹیز کا درجہ دینے کی اصولی منظوری دیدی ہے، کابینہ کی منظوری کے بعد اس سلسلے میں پراسس شروع کیا گیا ہے، ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور الیکشن کمیشن سے این او سی ملنے کے بعد دونوں یونیورسٹیز کے لئے آرڈیننس جاری کیا جائے گا۔ قبل ازیں ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے دورہ کے دوران پرائم منسٹر لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت یونیورسٹی کے طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیم کا فروغ صوبائی حکومت کی سب سے اہم ترجیح ہے۔ انہوں نے جدید چیلنجز کے تناظر میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے کی ضرورت و اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا اور جامعات کے روایتی کورسز کو مارکیٹ بیسڈ کورسز سے تبدیل کرنا وقت کی اشد ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کی مختلف جامعات کو مالی بحران سے نکالنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہے ہیں، اگرچہ نگران حکومت کا مینڈیٹ نسبتاً محدود ہے مگر وہ اپنے مختصر وقت میں صوبے کے عوام کی بھلائی کے لئے کچھ نہ کچھ کرنے کی بھر پور کوشش کر رہے ہیں،اگر نیت نیک ہو تو مختصر وقت میں بھی بہت کچھ کیا جاسکتاہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بے روزگار دیکھ کر دکھ ہوتا ہے، بے روزگاری کی وجہ سے نوجوانوں میں مایوسی پھیلتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نوجوانوں کو روزگار کے لئے بیرون ممالک بھیجنے کا پروگرام شروع کر ر ہے ہیں، پروگرام کے تحت ایک سال میں کم سے کم پانچ لاکھ نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں کریش کورسز کروائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے چند دنوں میں اس پروگرام کا باضابطہ اجراءکیا جائے گا، اس مقصد کے لئے مختلف ممالک سے ڈیمانڈز لی جارہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ پرائم منسٹر لیپ ٹاپ اسکیم طلبہ کے لئے کسی تحفے سے کم نہیں، طلبہ لیپ ٹاپ سے تعلیم و تحقیق کے لیے بھرپور استفادہ کریں او اپنی توانائیوں کو مثبت انداز میں استعمال کریں۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہری پور اور ایبٹ آباد کو ہم نے کوانٹم ویلی ڈکلیئر کردیا ہے اور صوبے میں کوانٹم کمپیوٹنگ کا آغاز کر دیا ہے جو ایک بہترین اقدام ثابت ہو گا۔
خیبرپختونخوا میں مالی مسائل کے حل کے لئے نگران وزیراعلیٰ کی درخواست پر وزیراعظم کاکڑ کی صدارت میں اہم اجلاس
خیبرپختونخوا کے وفاق سے جڑے مالی مسائل کے حل کے سلسلے میں نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ کی درخواست پر نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے منگل کے روز ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔ نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ کی قیادت میں صوبائی حکومت کے متعلقہ حکام پرمشتمل ٹیم نے بھی اجلاس میں شرکت کی اور صوبے کو درپیش مالی مسائل اور مختلف مدات میں وفاق کے ذمہ صوبے کے بقایاجات سے متعلق نگران وزیراعظم کوتفصیل سے آگاہ کیا ۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے متعلقہ حکام کو خیبرپختونخوا کے مالی مسائل فوری طور پر حل کرنے اور اس مقصد کے لئے وفاقی سیکرٹری خزانہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ کمیٹی پن بجلی کے خالص منافع اور تیل و گیس کی رائلٹی کی مد میں ادائیگیوں کے لئے سفارشات مرتب کرے گی۔ مزید برآں وزیراعظم نے خیبرمیڈیکل کالج پشاور اور ایوب میڈیکل کالج ایبٹ آباد کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے عمل کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے خیبرپختونخوا کو درپیش مسائل حل کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ خیبرپختونخوا کی حکومت اور عوام کے مسائل سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ ضم شدہ اضلاع کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لئے وفاقی حکومت مدد فراہم کرے گی۔ نگرا ن وزیراعلیٰ سید ارشد حسین شاہ نے صوبے کے مسائل حل کرنے میں خصوصی دلچسپی لینے اور اس سلسلے میں احکامات جاری کرنے پر نگران وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ وزیراعظم کا خصوصی لگاواور ہمدردی قابل تحسین ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوں گے۔
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر کی رہنمائی میں اسلامی ترقیاتی بینک کے وفد سے ملاقات۔
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے امور ضم اضلاع، صنعت وحرفت اور فنی تعلیم ڈاکٹر عامر عبد اللہ سے انکے دفتر سول سیکریٹریٹ پشاور میں اسلامی ترقیاتی بینک کے وفد نے علاقائی دفتر انقرہ میں تعینات آپریشن ٹیم لیڈر اکنامک انفراسٹرکچر ”اسامہ تریگوئی”کی سربراہی میں ملاقات کی۔وفدمیں بینک کے علاقائی دفتر کے پراجیکٹ مینجمنٹ سپیشلسٹ ”تولگا یاکر”اور پاکستان کیلئے نمائندہ محمد علی یزدانی شامل تھے جبکہ ملاقات میں خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی اور کھیل وامور نوجوانان ڈاکٹر نجیب اللہ نے خصوصی شرکت کی۔ملاقات میں اسلامی ترقیاتی بینک کے نمائندوں اور نگران وزراء کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور خصوصی طور پر پاکستان اور صوبے میں مختلف امکانی شعبوں میں اسلامی ترقیاتی بینک کی جانب سے مالی تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔نگران وزیر ضم اضلاع نے اس دوران وفد کیساتھ ضم اضلاع میں بینک کے ممکنہ تعاون کے شعبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انھوں نے کہا کہ یہ خطہ پورے ملک میں دیگر علاقوں کی نسبت پہلے سے پسماندہ رہا ہے،پورے ملک اور ان علاقوں کے تقابلی ترقیاتی عمل میں واضح فرق آرہا ہے جبکہ یہاں کے اکثر ترقیاتی منصوبے جو فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے ادھورے پڑے ہیں میں مالی تعاون کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ ضم اضلاع کی ترقی کیلئے تشکیل کردہ موجودہ ترقیاتی و معاشی پلان میں زیادہ معاشی ترقی کے اثر پزیر منصوبوں،تکمیل کے قریب منصوبوں اور مخصوص شعبوں کی اہمیت کے حامل منصوبوں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی بروقت تکمیل سے ان علاقوں کے عوام کو فائدہ آنا شروع ہوسکے۔انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں بینک کی جانب سے ممکنہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔ وفد کی درخواست پر نگران وزیر نے اس پلان اور ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بینک کو فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ملاقات میں صوبائی حکومت اور بینک کے مابین امکانی تعاون کیلئے مستقبل میں رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
نگران وزیر اعلیٰ کی خیبر پختونخوا ہاوس میں کرسمَس کیک کاٹنے کی تقریب، مسیحی کمیونٹی کے وفد کے ساتھ۔
25 دسمبر 2023 کرسمَس کیک کاٹنے کی ایک مختصر تقریب پیر کے روز وزیر اعلی ہاوس پشاور میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی نگران وزیر اعلی خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ تھے۔ تقریب میں بشپ ہمفرے سرفراز پیٹر کی قیادت میں مسیحی کمیونٹی کے ایک وفد نے شرکت کی۔ نگران وزیر اعلی نے مسیحی برادری کے وفد کے ہمراہ کرسمَس کا کیک کاٹا اور پاکستان خصوصا خیبرپختونخوا میں بسنے والے مسیحی کمیونٹی کو کرسمَس کی مبارکباد دی۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعلی نے کہا کہ ملک کی تعمیر و ترقی میں مسیحی کمیونٹی کا ایک اہم کردار رہا ہے اور پوری قوم ان کے اس کردار کو قدر کی نگاہ سےدیکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں بسنے والے اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کا تحفظ ان کی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور مسیحی کمیونٹی سمیت دیگر اقلیتوں کے مسائل حل کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مسیحی برادری کو درپیش فوری نوعیت کے مسائل کو جلد سے جلد حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں جبکہ مسیحی برادری سمیت تمام اقلیتی کمیونٹیز کے رہائشی علاقوں کی سکیورٹی کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔ اپنے گفتگو میں ارشد حسین شاہ نے کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی غرض سے انہیں جدید کورسز کروانے کے لئے بہت جلد ایک پروگرام کا اجراء کیا جارہا ہے جس کے تحت کم سے کم پانچ لاکھ نوجوانوں کو مارکیٹ ڈیمانڈ کے مطابق کریش کورسز کروائے جائیں گے تاکہ وہ بیرون ملک اپنے لئے باعزت روزگار کمانے کے قابل ہوسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت اقلیتی کمیونٹی کے نوجوانوں کو بھر پور شئیر دیا جائے گا۔ وفد کی نشاندہی پر وزیر اعلی نے پشاور کے ایک چرچ میں پانی کی عدم دستیابی کا مسئلہ فوری طور پر حل کرنے کی ہدایت کی۔
وفد کے اراکین نے وزیر اعلی ہاوس مدعو کرنے اور ان کی خوشی میں شریک ہونے پر نگران وزیر اعلی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ وفد نے سانحہ جڑانوالہ کے متاثرین کے لئے بروقت امدادی سامان بھیجنے پر بھی صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ وفد نے نگران وزارت اعلی کا منصب سنبھالنے پر جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کو مسیحی کمیونٹی کی طرف سے مبارک باد دی اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سیکرٹری مذہبی اور اقلیتی امور ڈاکٹر اسد اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
نگران وزیر اعلیٰ کا خیبر میڈیکل کالج اور ایوب میڈیکل کالج کو یونیورسٹیوں میں اپ گریڈ کرنے پر عملی کام کا اعلان۔
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس(ر) سید ارشد حسین شاہ نے کہا ہے کہ خیبر میڈیکل کالج اور ایوب میڈیکل کالج کو یونیورسٹیوں میں اپ گریڈ کرنے پر عملی کام شروع کر دیا گیا ہے، بہت جلد صوبائی کابینہ کا اجلاس بلا کر باقاعدہ منظوری لی جائے گی۔ صوبے میں طلبہ کو طبی تعلیم کی سہولیات مقامی سطح پر فراہم کرنے کے لیے میڈیکل کالجوں کی تعداد بڑھانے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان سے بات ہوگئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کے نرسنگ کالجوں میں نشستوں کی تعداد بڑھانے پر بھی کام جاری ہے۔سالانہ50 ہزار نرسنگ گریجویٹس کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز خیبر میڈیکل کالج پشاور میں منعقدہ کانونشن کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں نوجوانوں کو عصر جدید کی ضروریات سے ہم آہنگ تربیت فراہم کرنے کے لیے خوشحال پختونخوا پروگرام ترتیب دیا ہے جس کے تحت سالانہ پانچ لاکھ نوجوانوں کو مختلف سکلز سکھائے جائیں گے۔ اُنہوںنے خیبر میڈیکل کالج کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ کالج نامور اور معتبر تعلیمی ادارہ ہے جس نے میڈیکل اور ہیلتھ کیئر کے شعبے میں گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں، ہم کالج کی شاندار تاریخ پر بجا طور فخر محسوس کرتے ہیں اور اس کی شبانہ روز کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ سید ارشد حسین شاہ نے اس موقع پر کنونشن کا انعقاد یقینی بنانے کیلئے تعاون فراہم کرنے پر ایسوسی ایشن آف فزیشنز آف پاکستان ڈیسنٹ آف نارتھ امریکہ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا اور کہاکہ بلا شبہ شمالی امریکہ میں اپنی نوعیت کی اہم ترین میڈیکل سوسائیٹز میں سے ایک ہے جو پاکستانی نژاد ڈاکٹرز کی کثیر تعداد کی نمائندگی کر رہی ہے ۔ یہ تمام لوگ پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں جو قومی ترقی میں بہترین کردار ادا کر رہے ہیں۔ اُمید ہے کہ یہ لوگ زرمبادلہ، سرمایہ کاری اور انسان دوست اقدامات کے ذریعے پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کیلئے اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے خوشحال خیبر پختونخوا پروگرام کا آغاز کر دیا ہے،ہم چاہتے ہیں کہAPPNAاس میں ہماری رہنمائی کریں اور ہمارا پارٹنر بنیں۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ریاض انور بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ ڈین خیبر میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد اورنگزیب، کے صدر ڈاکٹر ارشد ریحان اور دیگر نے بھی کنونشن سے خطاب کیا۔
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر کا سمال انڈسٹریل اسٹیٹ میں نیا کاروباری مرکز کا افتتاح کیا۔
خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے صنعت وحرفت،فنی تعلیم اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبداللہ نے بدھ کے روز سمال انڈسٹریل اسٹیٹ پشاور میں نئے تعمیر شدہ کاروباری مرکز کا افتتاح کیا۔اس منصوبے کی تکمیل پر تقریبا ساڑھے چار کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے جسے کمرشل بنیادوں پر استعمال میں لاکر بورڈ کو اس سیماہانہ خطیر آمدنی حاصل ہو سکے گی۔ کوہاٹ روڈ پشاور میں واقع مذکورہ جدید مارکیٹ میں سمال انڈسٹریل اسٹیٹ کے کارخانہ داروں کیلئے نمائش گاہیں اور شوروم بھی تیار کئے گئے ہیں جہاں پر وہ اپنے کارخانوں کی پیداواری اشیا کی مارکیٹنگ کرسکیں گے۔ دوران افتتاح منیجنگ ڈائریکٹر سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ غضنفر علی،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹرز صاحب زادہ ذوالفقار اور نعمان فیاض سمیت دیگر افسران،اہلکار اور ملازمین یونین کے عہدیدار موجود تھے۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے نگران وزیر نے اس منصوبے کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ ایس آئی ڈی بی اپنے مالی استحکام اور ترقی کیلئے اپنے بزنس ماڈل کو تبدیل کرکے اس میں جدید ضروریات کے مطابق بہتری لائے۔انھوں نے کہا کہ کسی بھی ادارے کیلئے نیا کام کرنا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ بورڈ نے یہ مرحلہ طے کرکے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے جو قابل تعریف ہے اور اب اس ادارے کی پائیدار ترقی کے لیے اس کی منیجمنٹ کو اس طرح کے مزید مفید اقدامات اٹھانے چاہئے۔انھوں نے کہا کہ ادارہ اپنے مستقل اخراجات پر قابو پانے کیلئے منافع بخش اور کاروباری سوچ میں آگے کی طرف بڑھے اور قلیل مدت میں بہتر نتائج کے حامل بزنس ماڈل کو بروئے کار لائے۔نگران وزیر نے کہا کہ یہ کمرشل سنٹر کاروبار کرنے والے لوگوں کیلئے حلال رزق کی کمائی اور خوشحالی کا سبب بنے گا۔انھوں نے اس موقع پر بورڈ کے ذمہ داروں کو ہدایت کی کہ وہ اس مرکز میں صفائی کے رہنما اصولوں کے مطابق بہتر نظام کا بندوبست کریں تاکہ صارفین کو یہاں پر اعلی معیار کی تمام سہولیات میسر ہوں۔ اس موقع پر ایم ڈی ایس آئی ڈی بی نے بتایا کہ پلازہ کو نگران وزیر کی خصوصی ہدایات کے تحت مقررہ وقت سے کئی ماہ قبل مکمل کرلیا گیا۔ دریں اثنا نگران وزیر نیایس آئی ڈی بی کے مرکزی دفتر کا دورہ کرکے وہاں پر بورڈ کے افسران اور ملازمین یونین کے عہدیداروں سے ملاقات کی۔نگران وزیر کو اس موقع پر بورڈ کی طرف سے توصیفی شیلڈ سے نوازا گیا۔